اوگرا کرپشن کیس؛ توقیر صادق 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

ویب ڈیسک  منگل 9 جولائی 2013
پیشی کے موقع پر تفتیشی افسر نے موقف پیش کیا کہ عدالتی حکم کے بعد توقیر صادق رکشے کے ذریعے افغانستان فرار ہوا۔ فوٹو: آئی این پی

پیشی کے موقع پر تفتیشی افسر نے موقف پیش کیا کہ عدالتی حکم کے بعد توقیر صادق رکشے کے ذریعے افغانستان فرار ہوا۔ فوٹو: آئی این پی

اسلام آ باد: احتساب عدالت نے اوگرا کرپشن کیس میں سابق چیرمین توقیر صادق کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر  نیب کے حوالے کردیا۔

نیب نے توقیر صادق کو راولپنڈی کی احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا، اس موقع پر توقیر صادق نے کہا کہ ان پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ہیں ، اپنی مرضی کا بیان لینے کےلئے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، تفتیشی افسران دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اپنے اعترافی بیان میں صدر آصف علی زرداری کا نام لیں۔

اس موقع پر عدالت کی جانب سے توقیر صادق پر تشدد کے بارے میں استفسار پر تفتیشی افسر  وقاص خان نے کہا کہ نیب حکام کی جانب سے توقیر صادق پر کسی بھی قسم کا تشدد نہیں کیا گیا اس بارے میں وہ قسم اٹھانے کو تیار ہیں، جن کپڑوں میں انٹر پول نے انہیں توقیر صادق کو حوالے کیا تھا اسی کپڑوں میں عدالت کے روبرو ہیش کیا ہے جس پر عدالت نے کہا ہے کہ ملزم کا طبی معائنہ کرایا جائے گا۔

پیشی کے موقع پر تفتیشی افسر نے موقف پیش کیا کہ عدالتی حکم کے بعد توقیر صادق رکشے کے ذریعے افغانستان فرار ہوا جہاں سے وہ متحدہ عرب امارات پہنچا۔ نیب نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کے خلاف کرپشن کے کیسز درج ہیں جس کی تفتیش اور ملزم کے دیگر ساتھیوں کے بارے میں معلومات کا حصول چاہتے ہیں، اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ ملزم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر حوالے کرے، جس پر عدالت نے ملزم کو 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے حکم دیا کہ ملزم پر کسی بھی قسم کا تشدد نہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 2011 میں توقیر صادق کی بحیثیت چیرمین اوگرا تقرری کالعدم قرار دی تھی جس کے بعد وہ بیرون ملک فرار ہوگئے تھے تاہم انہیں آج متحدہ عرب امارات سے انٹر پول کی مدد سے گرفتار کرکے وطن واپس لایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔