ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں من پسند افسروں کی تقرریاں

اسٹاف رپورٹر  بدھ 10 جولائی 2013
 پالیسی بورڈ میں منظور نظر افسرمقرر،اتھارٹی کو سیاسی بنیاد پر چلایا جارہا ہے،عبدالحسیب. فائل فوٹو

پالیسی بورڈ میں منظور نظر افسرمقرر،اتھارٹی کو سیاسی بنیاد پر چلایا جارہا ہے،عبدالحسیب. فائل فوٹو

کراچی:  دواؤں کی مانیٹرنگ کے خودمختارادارے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں قواعدکے خلاف اور من پسند افسران کی تقرریوں کاسلسلہ شروع ہوگیا۔

بعض بیوروکرٹیس نے عوام کو سستی دواؤں کی فراہمی کے منصوبے کو سردخانے کی نذرکردیا ہے، ملک میں دواؤں کی قیمتوںمیںکمی کے فارمولے کو نظرانداز کیا جارہا ہے،وفاقی حکومت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے پالیسی بورڈ کا چیئرمین ایسے منظور نظر افسرکو مقررکیا ہے جو نیشنل ریگولیشینزسروسزکے سیکریٹری ہیں جو بیک وقت دو عہدوں پرکام کریں گے جبکہ اتھارٹی کے پالیسی بورڈ میں بھی من پسند افرادکی تعیناتی جاری ہے۔

جس سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا کردار مشکوک ہورہا ہے،حکومت نے نیشنل ریگولیشنز سروسز کے سربراہ کوڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے پالیسی بورڈ کا بھی سربراہ مقررکردیا ، اس حوالے سے استفسار پرڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے بانی سینیٹر عبدالحسیب خان نے بتایا کہ حکومت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کوسیاسی بنیادوں پر چلارہی ہے قواعدکے مطابق حکومت نے تاحال ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے پالیسی بورڈکے غیرجانبدار سربراہ کی تقرری نہیں کی، ملکی فارماانڈسٹری مسائل کا شکار ہے۔

ڈیلوشن کے بعد ادویات کی رجسٹریشن ولائسنسنگ اور پرائسسنگ سمیت دیگر معاملات التواکا شکارہیں انھوں نے کہاکہ ادویات کی رجسٹریشن ، ٹول مینوفیکچرنگ، وٹامن ادویات اورخام مال کی امپورٹ کی پالیسی غیر واضح ہونے کی وجہ سے فارما انڈسٹری تذبذب کا شکارہے،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے پالیسی بورڈ کا سربراہ 22 گریڈ کا افسر تعینات کیاجائے پالیسی بورڈ میں 6 ماہرین کی تعیناتی بھی میرٹ پر کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔