- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
ضمنی انتخابات قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے23امیدوار میدان میں آگئے
کراچی: قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا مرحلہ منگل کو مکمل ہوگیا۔
جس میں مجموعی طور پر 23امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، جمعرات سے کاغذات نامزدگی چھان بین کا شروع ہوگا جو 17جولائی تک جاری رہے گا ، منگل کو متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عبدالرؤف صدیقی نے این اے 254 اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 103پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 103پر ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے آخری روز پیپلزپارٹی کے دل محمد اور پاکستان تحریک انصاف کے سلطان احمد نے اپنے کوائف متعلقہ ریٹرننگ افسر کے دفتر میں جمع کرائے، ،زاہد شاہ میر اورمحمد رستم قادری نے آزاد حیثیت سے این اے 254پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے، مجموعی طور پر تینوں نشستوں کیلیے 23کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔
جس میں این اے 254پر 9 فارم، پی ایس 103پر12 اور پی ایس 95پر دو فارم جمع ہوئے، الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق این اے 254 اور پی ایس 95 پر بالترتیب 11اور 9امیدوار پہلے سے موجود ہیں جنھوں نے عام انتخابات سے قبل کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، مذکورہ نشستوں پر 2 امیدواروں کے قتل کے باعث الیکشن ملتوی ہوئے تھے، جن امیدواروں نے عام انتخابات کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے انھیں ضمنی انتخابات میں کوائف جمع کرانے کی ضرورت نہیں وہ ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کیلیے اہل ہیں تاہم نئے امیدواروں کے کوائف کی چھان بین ہوگی، الیکشن کمیشن کے مطابق پی ایس 103پر ازسرنو کاغذات نامزدگی جمع ہوئے ہیں، واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 254پر 3مئی 2013ء کو عوامی نیشنل پارٹی کے امید وار صادق زمان خٹک کو کورنگی ٹاؤن بلال کالونی اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 95 سے آزاد امید وار (مہاجر قومی موومنٹ کے حمایت یافتہ ) شکیل احمد کولانڈھی کے علاقے میں 10مئی کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔
جس کی وجہ سے مذکورہ نشستوں پر عام انتخابات ملتوی کردیے گئے تھے جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 103سے متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے رکن سندھ اسمبلی محمد ساجد قریشی کو نارتھ ناظم آباد میں 21جون کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا جس کی بناء پرمذکورہ نشست خالی ہوگئی تھی ، الیکشن کمیشن کے مطابق ریٹرننگ افسران 11جولائی سے 17جولائی کے دوران امید واروں کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات نامزدگی فارم کی جانچ پڑتال کریں گے۔
جبکہ ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی فارم کی منظوری اور مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں اپیل 22جولائی تک دائر کی جاسکے گی اور الیکشن ٹریبونل دائر اپیلوں کو 29جالائی تک نمٹائے گا ،30جولائی کو کاغذات نامزدگی فارم واپس لیے جاسکیں گے جس کے بعد ریٹرننگ افسران امید واروں کے ناموں کی حتمی فہرست 31جولائی کو جاری کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔