ٹاؤن کمیٹی سیہون، غیر قانونی بھرتی سیکڑوں ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ

نامہ نگار  بدھ 10 جولائی 2013
واٹر سپلائی کے ملازمین نے امکانی برطرفی اور 3 ماہ کی تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاجاً شہر کا پانی بند کر دیا ہے۔

واٹر سپلائی کے ملازمین نے امکانی برطرفی اور 3 ماہ کی تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاجاً شہر کا پانی بند کر دیا ہے۔

سیہون:   ٹاؤن کمیٹی سیہون میں غیرقانونی طور پر بھرتی کیے گئے سیکڑوں ملازمین کو فارغ کرنے فیصلہ، واٹر سپلائی ملازمین نے امکانی برطرفیوں اور3 ماہ کی تنخواہ نہ ملنے کے خلاف شہر کا پانی بند کر دیا۔

شہر میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہوگیا، ٹاؤن آفیسر عملے سمیت آفیس سے غائب،موبائل نمبر بھی بند کردیا۔ تفصیلات کے مطابق 6 ماہ قبل سیہون اور بھان سعید آباد ٹاؤن کمیٹیوں میں بھاری رشوت کے عوض غیرقانونی طور پر اس وقت کے ایڈمنسٹریٹر اور موجودہ ٹاؤن آفیسر اصغر علی بھنڈ نے550 افراد بھرتی کیے تھے، موجودہ سندھ حکومت کی جانب سے صوبے بھر میں محکمہ بلدیات میں غیرقانونی ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ سامنے آنے پر ٹاؤن آفیسر سیہون نے ایسے ملازمین کو فارغ کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

واٹر سپلائی کے ملازمین نے امکانی برطرفی اور 3 ماہ کی تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاجاً شہر کا پانی بند کر دیا ہے، شہری پانی خرید پرمجبور ہوگئے ہیں، جبکہ شہریوں کی شکایتوں سے بچنے کے لیے ٹاؤن آفیسر عملے سمیت آفیس سے غائب ہے۔ موقف جاننے کے لیے بار بار رابطہ کرنے کی کوشش کے بعد ٹاؤن آفیسر اصغر بھنڈ اور واٹر سپلائی انچارج رسول بخش چنہ نے اپنے موبائل نمبر بند کر دیے، پانی کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔