- شاہد آفریدی نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دیدیا
- سندھ میں 3 دن سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے، سوئی سدرن
- مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت میں مزید 2 فلسطینی نوجوان شہید
- فلم ’پٹھان‘ کی غیرقانونی نمائش: سندھ سینسر بورڈ کا ایکشن
- عمان؛ جھولا گرنے سے 7 بچے اور ایک خاتون شدید زخمی
- بابر اعظم نے سال کے بہترین کرکٹر کی ٹرافی وصول کرلی
- گورنر پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے سے انکار
- بھارت؛ تاجر نے فیس بک لائیو آکر خودکشی کرلی
- متحدہ عرب امارات میں رہائشی ویزے کے حامل افراد کیلیے خوش خبری
- باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
- پاکستان ریلوے نے کرایوں میں اضافہ کر دیا
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کیخلاف اپیل؛ عدالت کل فیصلہ سنائے گی
- پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
- گوجرانوالہ: 10 سالہ بچے نے غیرت کے نام پر ماں کی جان لے لی
- آسٹریلوی ریگستان میں گم ہونے والا تابکار کیپسول چھ روز بعد مل گیا
- اسکول کی طالبہ نے صاف ہوا فراہم کرنے والا بیگ پیک بنالیا
- طالبعلم پر ٹیچر کا تشدد، اسکول کی رجسٹریشن معطل اور جرمانہ عائد
- اسمبلیاں تحلیل کرنا بہترین حکمت عملی تھی، حکومت بند گلی میں آگئی، عمران خان
- ملک میں اب نواز شریف کے سوا کوئی چوائس نہیں، مریم نواز
پاکستان چاہے تو ڈرون حملےرک سکتےہیں،سابق امریکی نائب وزیرخارجہ رچرڈ آرمیٹج

پاکستان میں فوجی حکومت ہو یا جمہوری حکومت کسی نے بھی اپنے ملک کے عوام کے ساتھ اچھا نہیں کیا،رچرڈ آرمٹیج. فوٹو : وکی پیڈیا
نیویارک: امریکا کے سابق نائب وزيرِ خارجہ رچرڈ آرمیٹج کا کہنا ہے کہ پاکستان چاہے تو اس کے علاقوں میں ہونے والے ڈرون حملے روکے جاسکتے ہیں۔
عرب ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق نائب امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ ڈرون حملوں کے خلاف نہیں لیکن ان کا استعمال بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے کیونکہ اس میں ہمیشہ بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ڈرون حملوں پر احتجاج تو کرتی ہے لیکن عملی اقدام نہیں کرتی جس کے نتیجے میں عوام میں غم و غصہ بڑھتا ہے، اگر پاکستان کی جانب سے حکومتی سطح پر مناسب طریقے سے مخلص ہوکر عملی اقدامات کئے جائیں تو ڈرون حملے رک سکتے ہیں۔
رچرڈ آرمیٹج کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد امریکا نے کسی طرح کی جنگ کا اعلان نہیں کیا تھا لیکن اگر پاکستان اس کارروائی کو جنگ کی طرح دیکھتا ہے تو یہ اُس کی مرضی ہے۔ ڈرون حملوں سمیت کئی معاملات پر پاکستان میں امریکا کے خلاف کافی اشتعال پایا جاتا ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت کو موقع ملے تو وہ امریکا آنے میں کوئی تردد نہیں کریں گے۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانے کے لئے بہت کام کیا ہے لیکن عام پاکستانی کی حالت دیکھ کر انہیں بہت افسوس ہوتا ہے کہ فوجی حکومت ہو یا جمہوری حکومت کسی نے بھی اپنے ملک کے عوام کے ساتھ اچھا نہیں کیا۔
واضح رہے کہ رچرڈ آرمیٹج نائن الیون کے واقعے کے دوران امریکا کے نائب وزیر خارجہ تھے اور انہوں نے ہی پرویز مشرف کو طالبان یا امریکا میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کو کہا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔