روپے کی قدر گرنے میں بینکوں کے ملازمین کے ملوث ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک  پير 31 دسمبر 2018
نیویارک کے ایجنٹس کے ذریعے ڈالر کو روک کر مصنوعی بحران پیدا کیا گیا۔ قائمہ کمیٹی فوٹو : فائل

نیویارک کے ایجنٹس کے ذریعے ڈالر کو روک کر مصنوعی بحران پیدا کیا گیا۔ قائمہ کمیٹی فوٹو : فائل

 اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی میں بینکوں کے ملازمین کے ایک گروہ کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں حالیہ دنوں میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی نے چار صفحات پر مشتمل سوالات اور ابتدائی تحقیقات جاری کردیں۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں پاکستانی روپے کی قیمتیں گرانے میں بینکوں کے ملازمین کے ایک منظم گروہ کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ ڈالرز کو نیویارک ایجنٹ کے ذریعے روک کر مصنوعی بحران پیدا کیا گیا جس میں اسٹیٹ بینک کا عملہ بھی ملوث ہے۔

قائمہ کمیٹی کی ابتدائی تحقیقات میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے علاوہ نجی اور کمرشل بینکوں کے ملازمین کا منظم گروہ مارکیٹ میں ڈالر کی مصنوعی کمی پیدا کرنے میں ملوث ہیں۔ کمیٹی نے اس حوالے سے سفارشات بھی پیش کیں۔

واضح رہے کہ موجود حکومت کے کار انتظام سنھبالنے کے بعد دو مرتبہ روپے کی قدر میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے جب کہ اس معاملے پر وزیراعظم عمران خان کی لاعلمی اور وزیر خزانہ و گورنر اسٹیٹ بینک کے متضاد بیانات سے مزید ابہام پیدا ہوگیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔