- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
2018؛ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں45 فیصدکمی
اسلام آباد: پاک فوج، سول آرمڈ فورسز اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے آپریشن ضرب عضب اورنیشنل ایکشن پلان پرموثر عملدرآمد کے باعث سال 2018 میں ملک میں دہشت گردوں کے حملوں میں45 فیصد کمی آئی خصوصاً خودکش حملوں کی تعداد میں ریکارڈکمی ہوئی ہے۔
دہشت گردی پر نظر رکھنے والے ادارے پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پکس)کی جانب سے جاری سالانہ رپورٹ کے مطابق 2018 کے دوران دہشت گردوں نے 229 حملے کیے جن میں577 افراد ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 959 افراد زخمی ہوئے۔ پکس رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ شدت پسندوں کے حملوں کی ماہانہ اوسط 35 سے کم ہو کر 2018 میں 19 پر آگئی ہے۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ ان حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے جانی نقصان کی شرح میں 2018میں قدرے اضافہ دیکھنے میں آیا۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان ملک کا سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا جس میں 2018 کے دوران سب سے زیادہ 99 حملے، سب سے زیادہ 354 ہلاکتیں اور سب سے زیادہ 570 افراد زخمی ہوئے، یوں ملک بھر میں ہونیوالے حملوں کا 43فیصد‘ مجموعی ہلاکتوں کا 61فیصد اور زخمیوں کی تعداد کا 59 فیصد بلوچستان میں ریکارڈ کیا گیا۔ فاٹا دوسرے نمبر پر رہا جہاں 65 حملوں میں 107افرادجاں بحق اور 150زخمی ہوئے، خیبر پختونخوا میں 40حملے ریکارڈ کیے گئے جن میں 72افراد جاں بحق اور 174 زخمی ہوئے، سندھ میں پی آئی سی ایس ایس نے 14حملے ریکارڈ کیے جن میں 21افراد جاں بحق اور 20زخمی ہوئے،پنجاب میں 6 حملوں میں 18افراد جاں بحق اور 42 زخمی ہوئے۔گلگت بلتستان میں پچھلے برسوں کے مقابلے میں عسکریت پسند سرگرمیوں میں اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔