- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ناسا کے خلائی جہاز سے اربوں میل دورسیارچے کی تصاویر موصول
پیساڈینا، کیلیفورنیا: نیا سال ناسا کے ماہرین کے لیے بھی خوشی کا پیغام لایا ہے کیونکہ یکم جنوری کو ناسا کے ایک اہم خلائی جہاز’نیوہورائزن‘ نے چار ارب سال دوری سے نہ صرف اپنی خیریت کا پیغام بھیجا ہے بلکہ ایک برفیلے سیارچے ’ الٹیما ٹولی‘ کی تصویر بھی روانہ کی ہے۔
ماہرین کو تشویش تھی کہ الٹیما ٹولی کے پاس جاتے ہوئے وہ خلائی جہاز خاموش نہ ہوجائے کیونکہ اب وہ زمین سے انتہائی دوری پر پہنچ چکا ہے اور اس میں غیرمعمولی ڈیٹا بھی موجود ہے جسے زمین تک پہنچنے میں کچھ وقت لگے گا۔ اس موقع پر ناسا کے ماہرین بہت خوش تھے اور مشن مینیجر ایلِس بومین نے کہا کہ خلائی جہاز مکمل طور پر تندرست اور بہتر حالت میں ہے۔
’اس (خلائی جہاز) نے انسانی تاریخ کا سب سے طویل فلائی بائی ( کسی جسم کی ثقل کو استعمال کرتے ہوئے آگے بڑھنے کا عمل) انجام دیا ہے جس میں وہ الٹیما ٹولی سے ٹکرا بھی سکتا تھا۔ اس کے سگنل ناسا کے ڈیپ اسپیس نیٹ ورک نے وصول کئے جو اسپین میں واقع ہے۔
الٹیما ٹولی نظامِ شمسی کے کیوپر بیلٹ میں واقع ایک جسم ہے جو بہت قدیم ہے اور اپنے اندر نظامِ شمسی کے کئی راز چھپائے ہوئے ہے۔ یہ اس طشتری (ڈسک) کا حصہ ہے جس سے نظامِ شمسی کا سورج اور سیارے بنے ہیں۔ اسی وجہ سے اس کی تحقیق سے خود نظامِ شمسی کو جاننے میں بھی مدد ملے گی۔
2006 میں زمین سے روانہ کئے گئے نیوہورائزن خلائی جہاز نے 2015 میں پلوٹو کا فلائی بائے کیا تھا اور اب یہ زمین سے چار ارب میل کے فاصلے پر موجود ہے اور اس کا سگنل زمین تک آنے میں چھ گھنٹے آٹھ منٹ لگتے ہیں۔ تاہم اس نے پلوٹو کی حیرت انگیز تصاویر اور معلومات بھی روانہ کی تھیں۔
الٹیما ٹولی سے صرف 2200 میل دوری کے فاصلے سے گزرتے ہوئے اس نے سیارچے کی تصاویر لی ہیں۔ اس کے بعد وہ کیوپر بیلٹ پر مزید تحقیق کرتا رہے گا۔ ماہرین کے مطابق نیوہورائزن سے مزید ڈیٹا اور تصاویر بھی موصول ہوں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔