2018 ؛ بلوچستان میں فورسز پر118حملے، 105 اہلکار شہید

محمد شعیب  جمعرات 3 جنوری 2019
سب سے زیادہ فرنٹیئر کور بلوچستان کے 62 جوان 80 حملوں میں شہید ہوئے
فوٹو: فائل

سب سے زیادہ فرنٹیئر کور بلوچستان کے 62 جوان 80 حملوں میں شہید ہوئے فوٹو: فائل

کوئٹہ: 2018ء میں بلوچستان میں7 خودکش حملے اور 84 مختلف نوعیت کے بم دھماکے ہوئے سب سے بڑا انسانی المیہ مستونگ میں رونما ہوا۔

ایک سال کے دوران سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے118 حملوں میں105اہلکار شہید217 زخمی ہوئے۔ پولیس کے زیر اثر علاقوں میں جرائم کے2366 واقعات رپورٹ ہوئے 2017ء کے دوران واقعات کی تعداد 2295 رہی، لیویز کے زیر اثر علاقوں میں 565 ہونے والے واقعات میں 2017ء کے 775 واقعات کی نسبت 210 واقعات کم ہوئے۔

محکمہ داخلہ بلوچستان کے اعدادوشمار کے مطابق یکم جنوری سے 26 دسمبر تک بلوچستان میں سب سے زیادہ فرنٹیر کور بلوچستان کے 62 جوان 80 حملوں میں شہید ہوئے۔ پولیس پر 30 لیویز فورس پر ہونیوالے حملوں کی تعداد 8 ہے۔ سال 2018 ء کے دوران 12 دسمبر کو آواران میں ہونے والے دہشتگردوں کے حملے میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان خفیہ اطلاع پر تربت کے علاقہ بلیدہ میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں مصروف تھے اس دوران دہشتگردوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو باردودی مواد سے نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔