- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- ملک میں ادارے آئینی طور پر نہیں چل رہے صرف طاقتور کی حکمرانی ہے، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
کیا آپ 77 شیروں میں گھِرے مکان میں رہنا چاہیں گے؟
جنوبی افریقا: کیا آپ ایسے گھرمیں سوسکتے ہیں جہاں دن کے علاوہ رات کو بھی شیروں کے دھاڑنے کی آواز آتی ہو اور آپ کے اور جنگلی درندوں کے درمیان صرف ایک برقی باڑ حائل ہو؟
اگر آپ یہ مہم جوئی چاہتے ہیں تو جنوبی افریقا کا ’ شیرگھر‘ آپ کے لیے ہی ہے جہاں آس پاس 77 شیر پائے جاتے ہیں۔ تین بیڈ روم پر مشتمل یہ مکان کرائے پر دستیاب ہے اور ایک رات کا کرایہ صرف 100 ڈالر ہے جو ہیری اسمتھ کی جنگلی حیات کی تحفظ گاہ میں واقع ہے لیکن ٹی وی اور ایئرکنڈیشنر کی سہولت موجود نہیں اور اس کی رقم شیروں کے تحفظ پر خرچ کی جاتی ہے۔
یہ گھر جی جی کنزوریشن کمپنی نے تیار کیا ہے جہاں آپ کی جان خطرے میں ڈالے بغیر جنگل میں شیروں کو دیکھ سکتے ہیں۔ انسان اور حیوان دونوں ایک دوسرے کے کاموں میں مداخلت نہیں کرتے مگر ایک دوسرے کا احساس ضرور کرسکتے ہیں۔ سب سے بڑھ کر جنگل کے بادشاہ کی عادات اور رویہ دیکھا جاسکتا ہے اور فطری ماحول میں اس عظیم جانور کے اطوار نوٹ کیے جاسکتے ہیں۔
بسا اوقات ایک سے زیادہ شیر گھر سے چند میٹر دور آجاتے ہیں لیکن برقی باڑ کی وجہ سے گھر میں گھسنے کی جرات نہیں کرتے۔ اگرچہ جانوروں کو کرنٹ لگانے کا یہ طریقہ درست نہیں لیکن کمپنی کے مطابق اس میں ہلکا کرنٹ ہے جو شیروں کو دور ہٹانے کے لیے کافی ہے۔ رات کو ایک ساتھ درجنوں شیروں کی دھاڑ عجیب دہشت پیدا کرتی ہے۔
سیاحوں نے یہاں رہنے کے بعد اس سہولت کی بہت تعریف کی ہے اور عوام سے کہا ہے کہ وہ بھی یہاں آئیں تاکہ شیروں کی فلاح کا کوئی بندوبست ہوسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔