بیٹری سے چلنے والے روبوٹک لباس سے 100 کلو گرام وزن اٹھانا ممکن

ویب ڈیسک  جمعـء 4 جنوری 2019
روبوٹ لباس پہننے کے بعد آپ باآسانی 200 پونڈ وزنی سامان اٹھاسکیں گے۔ فوٹو: بشکریہ سارکوس

روبوٹ لباس پہننے کے بعد آپ باآسانی 200 پونڈ وزنی سامان اٹھاسکیں گے۔ فوٹو: بشکریہ سارکوس

سالٹ لیک: وہ وقت قریب ہے جب نحیف انسان 200 پونڈ (90 کلوگرام) وزن اٹھاسکیں گے اور مزدور ایک وقت میں دگنا یا تین گنا وزن اٹھانے کے قابل ہوجائیں گے۔

سالٹ لیک امریکا میں واقع سارکوس کمپنی نے یہ روبوٹک لباس (ایکزو اسکیلیٹن) بنایا ہے جو پہننے والے کو 20 گنا مضبوط بناتا ہے۔ روبوٹک لباس کا نام ’گارجیئن ایکس او میکس‘ رکھا گیا ہے جو بیٹری سے چلنے والا دنیا کا پہلا روبوٹ نظام ہے جسے پورے بدن پر پہنا جاسکتا ہے۔ کمپنی کو اس کے آرڈرملنا شروع ہوگئے ہیں اور 2020ء تک اس کی فروخت شروع ہوجائے گی۔

روبوٹک لباس میں سب سے بڑا چیلنج چھوٹی بیٹری کو جوڑ کر روبوٹ لباس بنانا تھا کیونکہ تار سے جڑنے کے بعد پہننے والا بجلی کے ساکٹ کا محتاج ہوجاتا ہے اور آزادانہ گھوم پھر نہیں سکتا اسی کی تعمیر میں انجینئرز کو کئی سال لگے۔

اب ایک بار بیٹری چارج کرنے سے لباس 8 گھنٹے تک کام کرتا ہے اور خالی بیٹریوں کو بڑی آسانی سے چارج شدہ بیٹریوں سے بدلا جاسکتا ہے۔ پہننے والا جب وزن اٹھاتا ہے تو اسے وزن کے بیسویں حصے کا احساس ہوتا ہے یعنی کوئی 100 پونڈ وزن اٹھائے تو وہ پانچ پونڈ وزنی معلوم ہوگا، اب تک سارکوس نے اس نظام کی قیمت نہیں بتائی ہے۔

اسی طرح مزدور بہت سہولت سے 200 پونڈ وزن اٹھاسکتا ہے تاہم اس سے زائد میں لباس کا توازن خراب ہوسکتا ہے۔ 2020ء میں پہلا روبوٹ لباس سامنے آجائے گا اور اب اس دوڑ میں ایل جی اور فورڈ سمیت کئی کمپنیاں شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔