- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
اب سیلفی کے ذریعے تھری ڈی پرنٹڈ ماسک تیار
نیویارک: خواتین کے میک اپ میں فیس ماسک کو غیرمعمولی حیثیت حاصل ہے اور جلد کو دیکھتے ہوئے عین اسی مناسبت سے فیس ماسک تیار کیا جاتا ہے۔ اب ایک کمپنی نے سیلفی کے ذریعے تھری ڈی فیس ماسک بنانے کا اعلان کیا ہے۔
میک اپ اور چہرے کے لیے قدرے طبی مصنوعات بنانے والی مشہور کمپنی نیوٹروجینا نے ماسک آئی ڈی نام کا ایک نظام بنایا ہے۔ یہ سسٹم پہلے ایک سیلفی کے ذریعے آپ کی جلد اور خدوخال کا جائزہ لیتا ہے اور پھر تھری ڈی پرنٹر سے مطلوبہ فیس ماسک تیار کرکے دیتا ہے جو عین صارف کی ضرورت کے مطابق ہوتا ہے۔
سیلفی کی مدد سے پہلے چہرے کا مکمل نقشہ بنایا جاتا ہے جس میں ناک اور دیگر خدوخال کی پیمائش کی جاتی ہے۔ اگلے مرحلے میں نیوٹروجینا کے اسکن 360 سسٹم کو استعمال کیا جاتا ہے جس میں کیمرے کے آگے ایک آلہ نصب ہوتا ہے جو ایپ کے ذریعے کام کرتا ہے۔ یہ نظام جلد کی رنگت، نمی، کیفیت، آنکھوں کے گرد حلقوں اور جھریوں کو بھی نوٹ کرتا ہے۔
اس کے بعد چہرے کا نقشہ اور اسکن 360 کا مکمل ڈیٹا ایک سرور پر بھیجا جاتا ہے جو ایک تھری ڈی پرنٹر میں جاتا ہے۔ پرنٹر کی ماسک شیٹ پر پہلے سے ہی ہائڈروجل موجود ہوتے ہیں۔ جن میں سرخ سمندری گھاس اور ٹڈی سیم ( لوکسٹ بین) اور جلد کو بہتر بنانے والے اجزا شامل ہوتے ہیں۔ اس کے بعد انہیں ماسک کے چھ مقامات پر پھیلایا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ہیالورونِک ایسڈ شامل ہے جو جلد کی نمی بہتر کرتا ہے۔ رنگت کو ہموار کرنے کے لیے وٹامن بی تھری، جھریاں دور کرنے کے لیے گلوکوزامائن اور وٹامن سی وغیرہ بھی اس ماسک کا حصہ ہے۔ کمپنی نے ابھی اس کی قیمت اور دیگر تفصیلات نہیں بتائیں اور توقع ہے کہ اس سال کے آخر تک یہ سہولت پہلے امریکا میں فراہم کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔