ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں...

فواد ظفر احمد خان  بدھ 9 جنوری 2019
اس بات کو یقینی بنائیے کہ آپ کو ہر کام مقررہ وقت سے دو منٹ پہلے جمع کروانے کی عادت ختم کرنی ہے۔ فوٹو: انٹرنیٹ

اس بات کو یقینی بنائیے کہ آپ کو ہر کام مقررہ وقت سے دو منٹ پہلے جمع کروانے کی عادت ختم کرنی ہے۔ فوٹو: انٹرنیٹ

آپ اکثر زندگی میں دیکھتے ہوں گے کہ  اکثر کام یا تو وقت پر مکمل نہیں ہوتے یا پھر بالکل ہی ادھورے رہ جاتے ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟  کیا آپ  سست ہیں، یا آپ اس کام کو کرنا نہیں چاہتے؟ یا پھر ایسا ہونا آپ کی قسمت یا تقدیر میں لکھا ہوا ہے کہ یہ کام وقت پر مکمل نہیں ہونا؟ دراصل کام کو وقت پر ختم کرنا بھی کامیاب زندگی کا ایک اہم جزو ہے۔ آپ ایک طالب علم ہوں، کسی جگہ ملازمت کرتے ہوں یا پھر ایک پروفیشنل بزنس مین، کام کو وقت پر ختم کرنے کی صلاحیت ہی آپ کو دوسرے لوگوں سے ممتاز کرتی ہے۔

ضرورت صرف اس بات کو سمجھنے کی ہے کہ کام کو وقت پر ختم کرنا ہماری کامیاب زندگی میں کتنا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اب ہم یہ سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ  ہم کس طرح سے کام کو بغیرکوئی بہانہ بنائے وقت پر ختم کر سکتے ہیں۔ اگر ہم ان طریقوں پر عمل کرلیں تو نا صرف ہماری پروڈکٹِوٹی میں اضافہ ہوگا، بلکہ ہماری خود اعتمادی میں بھی حیرت انگیز تبدیلی سامنے آئے گی۔

  1.  غلطی کی گنجائش رکھیں

کام کو وقت پر ختم کرنے کے راستے میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ ہماری حد درجہ کمال حاصل کرنے کی عادت ہے۔ ہم کسی بھی پروجیکٹ پر کام کر رہے ہوں تو اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ یہ کمال مہارت اور نہایت خوبصورتی سے ہی مکمل ہو۔ اس کوانگریزی میں پرفیکشن ازم کہتے ہیں۔  پرفیکشن ازم ایک فطری کیفیت ہے جس کی وجہ سے ہم  تھوڑی سی غلطی ہونے کی وجہ سے یا تو اس کام سے بد دل ہو جاتے ہیں، یا پھر کام کو مکمل کرنے میں سست روی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ہمیشہ کسی بھی کام کو شروع کرنے سے پہلے حقیقت پسندی سے خود کو اس بات کا احساس دلائیں کہ غلطی سر زد ہونا ایک فطری عمل ہے، اوریہ غلطی میرے کام کرنے کی صلاحیت پر اثرانداز نہیں ہوگی۔

منصوبہ بندی میں غفلت نہ کریں

اکثر لوگ کام کے دوران مقرر کردہ ڈیڈ لائن کا صحیح اندازہ نہیں لگاتے۔ پلاننگ  فیلیسی یا پھر منصوبہ بندی میں غفلت کا نظریہ سب سے پہلے 1979 میں ڈینیل کہنیمین اور ایموس ٹورسکی نے پیش کیا۔ منصوبہ بندی میں غفلت ایک ایسا عمل ہے جس میں ہم کام کی نوعیت اور اس کو کرنے کے لیے درکار وقت کا صحیح اندازہ نہیں لگاتے۔ اس کو یوں سمجھ لیں کہ آپ نے کہیں کسی سے ملنے جانا ہو اور راستے میں بہت  ٹریفک اور روڈ بلاک کا سامنا کرنا پڑے ، تو یقیناً آپ کو مقررہ جگہ پر پہنچنے میں تاخیر کا سامنا ہوگا۔ بالکل اسی طرح کسی کام کو مکمل کرنے میں بھی روزمرہ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ کسی بھی کام کی پلاننگ کے وقت ممکنہ مسائل کو بھی مدنظر رکھا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ کسی بھی بڑے کام کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کر لینا بھی ایک زبردست پلاننگ ہے۔

3۔ ضروری کام پہلے!

ایک وقت میں بہت سارے کاموں کو مکمل کرنے کی کوشش کرنا بھی کسی ضروری کام کو وقت پر مکمل کرنے کی راہ میں حائل ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ اس کو انگریزی زبان میں ملٹی ٹاسکنگ کہتے ہیں۔ ہمیں اس سے نبردآزما ہونے کے لیے یہ سمجھنا پڑے گا کہ ضروری کام کون سے ہیں۔ مختلف کاموں کو کیٹگریز کے حساب سے ترتیب دے لینے سے آپ کو آسانی سے یہ سمجھ میں آجائے گا کہ کون سا کام کس نوعیت کا ہے۔ دن کے آغاز میں ہی ایک ٹو ڈو لسٹ یعنی مختلف کاموں کی ایک فہرست مرتب کریں۔ روزانہ کم از کم ایک ایسا کام لکھیں جس پر آپ کی توانائی کا زیادہ تر حصہ صرف ہو۔ اور کچھ ایسے کام بھی لکھ لیں جو مناسب یا کم توانائی صرف کرکے مکمل ہوسکیں۔ اس طرح آپ زیادہ پروڈکٹیو دن گزارنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

4۔ اپنے کام سے محبت کریں

ہم اکثر وقت کی کمی یا کام کی زیادتی کا رونا روتے نظر آتے ہیں۔ اصل میں یہ صورتحال تب پیدا ہوتی ہے جب ہم اپنے کام سے محبت نہیں کرپاتے، یا پھر اپنی منزل سے نظر ہٹا لیتے ہیں۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ اپنے کام سے محبت کرنا ہمیں وقت کی پابندی کرنے اور اپنی فیلڈ میں ترقی کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ جب آپ محبت سے اپنا کام کریں گے تو آپ کی ورکنگ ٹیم اور آپ کے سینئرز اس بات کو سمجھ جائیں گے کہ آپ محض خیالی پلاؤ اور لفاظی بریانی نہیں بناتے، بلکہ حقیقت میں اپنے کام کوایمانداری کے ساتھ مکمل کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ کام سے محبت پیدا کرنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ جو بھی کام کریں، اس کے اپنی زندگی میں دور رس نتائج کو ضرور مد نظر رکھیں۔

کامیاب اختتام یقینی بنائیں

دوڑ میں اختتامی لکیر کے قریب مرحلہ سب سے دشوار ہوتا ہے۔ اسی طرح پروفیشنل زندگی میں بھی ہم کام کے مکمل کرنے کے مرحلے کے قریب آکر مختلف وجوہات کی بنا پر سست پڑ سکتے ہیں۔ اس مرحلے پر احساس ذمہ داری کو قائم رکھیے اور اس کام پر صرف ہونے والے وقت کو سامنے رکھیے۔ اس بات کو یقینی بنائیے کہ آپ کو ہر کام مقررہ وقت سے دو منٹ پہلے جمع کروانے کی عادت ختم کرنی ہے۔

مقابلے کے اس دور میں ہمیں اپنی صلاحیتوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ کامیابی کا راستہ آسان نہیں، اور کام کو وقت پر مکمل کرنا کامیاب زندگی کا ایک اہم ستون ہے۔ مسلسل محنت اور لگن سے ہی یہ مقصد حاصل ہو سکتا ہے۔ انور شعور نے اسی کوشش کے لیے ہی تو کچھ  یوں فرمایا:

اتفاق اپنی جگہ خوش قسمتی اپنی جگہ
خود بناتا ہے جہاں میں آدمی اپنی جگہ

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

فواد ظفر احمد خان

فواد ظفر احمد خان

بلاگر فُل برائیٹ اسکالرشپ ایوارڈ یافتہ اور یونیورسٹی آف جارجیا، ریاست ہائے متحدہ امریکا سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں- ان سے ان لنکس پر رابطہ کیا جاسکتا ہے Email: [email protected] Facebook Page: https://www.facebook.com/fawadzakh

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔