- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
پھول مکھیوں کی بھنبھناہٹ ’سن کر‘ مزید رس بناتے ہیں
تل ابیب: پھول اور پودے غبی نہیں ہوتے اور پودے پھولوں کو بطور’کان‘ استعمال کرتے ہیں ۔ صرف یہی نہیں پھول پرندوں اور مکھیوں کی بھنبھناہٹ سن کر مزید اپنا عرق خارج کرنے لگتے ہیں۔
تل ابیب یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ پھولوں پودے کے لیے آلہ سماعت کی طرح کام کرتے ہیں اور وہ قریب تر آتے کیڑے یا مکھیوں کی آواز سن سکتے ہیں۔ جوں ہی بھنبھناہٹ کی آواز بڑھتی ہے وہ مزید میٹھا رس بنانے لگتے ہیں۔ یہ عمل صرف تین منٹ کے اندر شروع ہوجاتا ہے اور پھولوں کا رس بڑھنے لگتا ہے۔
اس ضمن میں بھنبھناہٹ کی آواز پودوں پر اثرات مرتب کرتی ہے اور یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پودے بعض آواز سن کر 20 فیصد زائد رس تیار کرتےہیں ۔ ماہرِ حیاتیات پروفیسر لیلاک ہیڈانی اور ان کے ساتھیوں نے یہاں تک کہا ہے کہ بعض پھول آواز سنتے ہی تھرتھرانے لگتے ہیں لیکن وہ ہر آواز پر نہیں جھومتے بلکہ اس کے لیے خاص فری کوئنسی کی آواز درکار ہوتی ہے۔ یعنی پھول بھنبھناہٹ کی خاص آواز پر ہی ردِ عمل ظاہر کرتے ہیں۔
ہاں اگر شور بہت ہو تو یہ سارا عمل شدید متاثر ہوتا ہے اور اسی بنا پر خود پرندے، تتلیاں اور مکھیاں بھی شور سے بہت متاثر ہوتی ہیں۔ اس ضمن میں پودوں اور درختوں پر بھی انسانی آواز کے تجربات کئے گئے ہیں اور یہ دلچسپ حقیقت سامنے آئی ہے کہ خواتین کی آواز سن کر ٹماٹر کے پھل اچھی طرح نشوونما پاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔