نارتھ ناظم آباد، ناگن چورنگی، شادمان ٹاؤن میں دکانیں مسمار

اسٹاف رپورٹر  بدھ 9 جنوری 2019
 نالوں اور فٹ پاتھوں پر تعمیر 50دکانیں مسمارکردی گئیں، مہم کے خلاف اردو بازار کے دکاندار وں کا بھی احتجاج

 نالوں اور فٹ پاتھوں پر تعمیر 50دکانیں مسمارکردی گئیں، مہم کے خلاف اردو بازار کے دکاندار وں کا بھی احتجاج

 کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے سینئر ڈائریکٹر بشیر صدیقی کی سربراہی میں بدھ کو بھی شہر کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔

شہر کے مختلف علاقوں میں 50 دکانوں کو جو نالوں اور فٹ پاتھوں پر تعمیر تھی مسمار کردیا گیا ہے اردو بازار اور اکبر روڈ کے دکانداروں نے دوسرے روز بھی احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ کے ایم سی کی جانب سے دیے گئے نوٹس واپس لیے جائیں ،تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد، ناگن چورنگی، شادمان ٹاؤن اور کورنگی 7000 روڈ کے علاقے میں نالوں پر تعمیر دکانوں اور تعمیرات کو ختم کردیا گیا کارروائی مزید کئی دن جاری رہے گی اس دوران 150 سے زائد تجاوزات اور غیرقانونی دکانوں کو مسمار کیا جانا ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی نے دکانداروں کو خبردار کیا ہے کہ اپنے سامان کو دکان کی حدود کے اندر رکھیں بصورت دیگر نقصان کے وہ خود ذمے دار ہوں گے۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی نے ایسے تمام تاجروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جو گرین بیلٹ، فٹ پاتھوں پر سامان اور کرسیاں رکھ کر کاروبار کر رہے ہیں، تجاوزات کے خلاف مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک شہر کو ماسٹر پلان کے مطابق اصل حالت میں بحال نہیں کیا جاتا۔دوسری جانب اردو بازار اور اکبر روڈ کے دکانداروں نے کے ایم سی کے خلاف احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی، کراچی میں موٹر سائیکلوں کی سب سے بڑی مارکیٹ اکبر روڈ کے دکانداروں نے دوسرے روز بھی اپنی دکانیں احتجاجا بند رکھیں اور کہا کہ جب تک دکانیں خالی کرنے والے نوٹس واپس نہیں لیے جاتے تب تک کاروبار بند رہے گا یہ مارکیٹ ایک ماہ میں کروڑوں روپے حکومت کو کما کر دیتی ہے اس کا خاتمہ ناممکن ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔