- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، قاضی فائز عیسیٰ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
ایف بی آرکی بینکوں کے ڈیٹا تک آن لائن رسائی ختم کردی گئی
اسلام آباد: ایف بی آرکے بینکوں سے قرضے معاف کروانے والوں کی تفصیلات حاصل کرنے کے اختیارات سمیت بینکوں کے ڈیٹا تک آن لائن رسائی ختم کردی گئی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ایف بی آرکے بینکوں سے قرضے معاف کروانے والوں کی تفصیلات حاصل کرنے کے اختیارات ختم کردیئے گئے جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق انکم ٹیکس رُولز2002 میں ترامیم کی گئیں، رُول 39 بی کے ذیلی رُول ایک کی کلاز ڈی ختم جب کہ کلازای میں بھی ترمیم کردی گئی۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق کرنسی ٹرانزیکشن رپورٹ اورمشکوک ٹرانزیکشن کرنے والوں کی معلومات لینے پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، ایف بی آر کے اختیارات بینکوں سے قرضوں پرمنافع کی تفصیلات حاصل کرنے تک محدود ہوگئی جب کہ یینکوں کو یہ معلومات آن لائن سسٹم کے ذریعے الیکٹرانیکلی ایف بی آرکو فراہم کرنا ہوں گی۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق اب بینکوں کو نان فائلرزکے ساتھ فائلرٹیکس دہندگان کی تفصیلات بھی آن لائن ایف بی آرکو فراہم کرنا ہوں گی، بینکوں کواب یہ مشکوک ٹرانزیکشن رپورٹ ایف بی آرکونہیں بھجوانا ہوگی، معاف کروائے جانے والے قرضوں کی اسٹیٹمنٹ ختم اورمنافع کی اسٹیٹمنٹ کے الفاظ شامل کئے گئے۔
دوسری جانب کرنسی ٹرانزیکشن اورمشکوک ٹرانزیکشن رپورٹ کی تفصیلات حاصل کرنے کے اختیارات، کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ہونے والی ادائیگیوں کی تفصیلات حاصل کرنے کے اختیارات سمیت ایف بی آرکی بینکوں کے ڈیٹا تک آن لائن رسائی ختم کردی گئی۔ ایف بی آرایک ماہ میں دس لاکھ روپے یا زائد رقم نکلوانے والے لوگوں کے کوائف اورکٹوتی کردہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی اسٹیٹمنٹس کی تفصیلات حاصل کرسکے گا۔
ایف بی آرایک ماہ میں دس لاکھ روپے یا زائد رقم نکلوانے والے لوگوں کے کوائف اورکٹوتی کردہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی اسٹیٹمنٹس کی تفصیلات حاصل کرسکے گا اور آئندہ ایف بی آر پچاس ہزار روپے سے زائد یومیہ، ایک ماہ کے دوران دس لاکھ روپے سے زائد رقوم نکلوانے والے فائلرونان فائلر لوگوں کی مانیٹرنگ کرے گا اور بینکوں کی ماہانہ اسٹیٹمنٹس سے معلومات کی بنیاد پر لوگوں کے ذرائع آمدنی معلوم کئے جائیں گے، معاف کروائے جانے والے قرضوں کی اسٹیٹمنٹ ختم، منافع کی اسٹیٹمنٹ کے الفاظ شامل کئے گئے، قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود ٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔