ایک غلط فیصلے نے علیم ڈار کی ساکھ داؤ پر لگا دی

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 14 جولائی 2013
کینگروقائدکی قوت فیصلہ اورانگلش پلیئرکی گیم اسپرٹ پر بھی سوالات اٹھنے شروع۔ فوٹو: فائل

کینگروقائدکی قوت فیصلہ اورانگلش پلیئرکی گیم اسپرٹ پر بھی سوالات اٹھنے شروع۔ فوٹو: فائل

ناٹنگھم: پہلے ایشز ٹیسٹ میں ایک غلط فیصلے نے پاکستانی امپائر علیم ڈار کی ساکھ داؤ پر لگادی۔

انگلش کرکٹر اسٹورٹ براڈ کو ناٹ آؤٹ قرار دینے پر دنیا بھر میں انھیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، آسٹریلوی کپتان کلارک کی قوت فیصلہ اور براڈ کی گیم اسپرٹ پر بھی سوالات اٹھنے شروع ہوگئے ہیں، آسٹریلین سائیڈ نے اپنا غصہ دبا لیا۔ تفصیلات کے مطابق پہلے ٹیسٹ کے تیسرے روز نوجوان اسپنر ایشٹون ایگر کی گیند براڈ کے بیٹ کو چھوتے ہوئی سلپ میں کلارک کے ہاتھوں میں محفوظ ہوگئی، اس پر کھلاڑیوں نے خوشیاں منانا شروع کر دیں مگر امپائر علیم ڈار نے انھیں ناٹ آؤٹ قرار دیدیا جبکہ براڈ بھی وکٹ پر کھڑے رہے۔

آسٹریلیا پہلے ہی اپنے کوٹے کے دو ریفرل استعمال کرچکا تھا اس لیے براڈ میدان بدر ہونے سے محفوظ رہے، اس وقت وہ 37 رنز پر کھیل رہے تھے بعد میں وہ 65 رنز پر آؤٹ ہوئے، انھوں نے بیل کیساتھ 138 رنز کی شراکت سے اپنی ٹیم کی پوزیشن کو بھی بہتر بنایا۔

علیم ڈار کو اس ایک غلط فیصلے کی وجہ سے دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا،اس کیساتھ براڈ کی گیم اسپرٹ اور کلارک کے قوت فیصلہ پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ جس وقت یہ واقعہ ہواآسٹریلوی کوچ ڈیرن لی مین بالکونی میں کافی غصے میں دکھائی دے رہے تھے مگر بعد میں ان کی جانب سے جذبات کو دبا دیا گیا، پریس کانفرنس میں فاسٹ بولرپیٹرسڈل نے سوال اٹھایا کہ کتنے کرکٹرز از خود ہی واپس چلے جاتے ہیں؟ درحقیقت صرف چند ہی ایسا کرتے ہیں کیونکہ بہرحال پلیئرز کو امپائر کے فیصلے پر عمل کرنا ہوتا ہے۔

سابق انگلش کپتان مائیکل کلارک کا کہنا ہے کہ علیم ڈار کو خود اپنے فیصلے کی اصلاح کیلیے تھرڈ امپائر سے رجوع کرلینا چاہیے تھا۔ آسٹریلوی فاسٹ بولر میک گرا نے کہا کہ کلارک نے غلط کال پر ریفرل ضائع کیا جس کی وجہ سے اہم موقع پر ان کے پاس یہ سہولت نہیں تھی، میرے نزدیک یہ مکمل طور پر امپائر کا ہی قصور ہے۔ سابق انگلش کپتان بائیکاٹ نے کہا کہ قوانین کہتے ہیں کہ حتمی فیصلہ امپائر کا ہوگا اس لیے گیم اسپرٹ کا سوال اٹھانا ہی بیکار ہے، ویسے بھی آسٹریلیا میں گلکرسٹ کو چھوڑ کر باقی ہر کوئی آؤٹ ہونے کے باوجود امپائر کے فیصلے کا انتظار کرتا رہتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔