12ججز دہری شہریت فارم جمع کرانے سے گریزاں432عدالتی افسران نے فارم بھر دیے

اصغر عمر  اتوار 14 جولائی 2013
 دہری شہریت کے حامل عدالتی افسران کومعلوم ہے کہ انھیں مستعفی ہونا پڑے گا بصورت دیگر انھیں برطرف کردیا جائے گا. فوٹو: فائل

دہری شہریت کے حامل عدالتی افسران کومعلوم ہے کہ انھیں مستعفی ہونا پڑے گا بصورت دیگر انھیں برطرف کردیا جائے گا. فوٹو: فائل

کراچی: عدلیہ میں دہری شہریت کے متعلق چھان بین حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے ، اب تک 432عدالتی افسران نے دہری شہریت سے متعلق فارم جمع کرادیے ہیں۔

تاہم ایک درجن کے قریب عدالتی افسران دوہری شہریت سے متعلق جواب داخل کرنے سے گریزاں نظرآتے ہیں ، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ دہری شہریت کے حامل ہیں اور مستقبل کے بارے میں فیصلے کے لیے مزید وقت چاہتے ہیں ، ارکان اسمبلی کی دہری شہریت کے ساتھ ساتھ عدلیہ میں دوہری شہریت کے حامل افسران کے بارے میں تحقیقات شروع کی گئی تھیں ، اس سلسلے میں سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم نے ججز سے دہری شہریت سے متعلق حلف نامے طلب کرنے کی ہدایت کی تھی ،ابھی تک موصول ہونے والے فارمز سے اندازہ ہوتا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے کسی جج کے پاس دوہری شہریت نہیں تاہم ماتحت عدالت سے تعلق رکھنے والے 12ججز تاحال دوہری شہریت سے متعلق فارمز جمع کرانے سے گریزاں ہیں۔

جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ دوہری شہریت کے حامل ہوسکتے ہیں،اس ضمن میں سندھ ہائیکورٹ کے ججز نے اپنی شہریت سے متعلق تمام معلومات سندھ ہائی کورٹ کی فراہم کردی ہیں،اب تک سامنے والی آنے والی معلومات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کا کوئی جج دُہری شہریت کا حامل نہیں ، دوسری جانب سندھ بھرکی ماتحت عدلیہ سے بھی عدالتی افسران نے بڑی تعداد میں حلف نامے جمع کرادیے ہیں ،مجموعی طور پر 432ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز،ایڈیشنل سیشن ججز،سنیئر سول ججز اورسول ججز و جوڈیشل مجسٹریٹس میں سے اکثریت نے حلف نامے جمع کرادئیے ہیں اور یقین دلایا ہے کہ ان پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں ہے تاہم 12ججز حلف نامہ جمع کرانے سے گریز کررہے ہیں ،ذرائع نے بتایا ہے کہ مذکورہ ججز عدالت کی جانب سے ارسال کیے گئے پرفارما کے نتائج جاننے کی بھی کوشش کی گئی ہے ۔

ایسے ججز کو بتادیا گیا ہے کہ دُہری شہریت رکھنے کی صورت میں انہیں مستٰعفی ہونا پڑے گا بصورت دیگر انہیں برطرف کردیا جائے گا، اس ضمن میں مذکورہ ججز کو بھی آگاہ کردیاگیا ہے کہ دُہری شہریت کے باعث ان کی ملک سے وفاداری مشکوک ہوجاتی ہے اس لیے انھیں کام جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،حلف نامے جمع کرانے کیلیے ججز کو حتمی مہلت دے دی گئی ہے، واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرزانہ مشاق کو بھی دہری شہریت کے باعث مستعفی ہونا پڑاتھا ، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرزانہ مشاق سے حلف نامہ طلب کرنے پر پتا چلا کہ وہ کینیڈاکی بھی شہریت رکھتی ہیں اور کینیڈا کی شہریت سے دستبردار نہیں ہونا چاہتیں جس پر سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے انہیں مستعفی ہونے کی ہدایت کی گئی تھی ، واضح رہے کہ تین ماہ قبل سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے صوبے کے عدالتی افسران کی دوہری شہریت سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے دو کمیٹیاں تشکیل دی تھی، ماتحت عدلیہ کے افسران کو ممبر انسپکشن ٹیم جبکہ سندھ ہائیکورٹ کے ججوںکو اپنے جواب رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کو جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔