قلندرز کا انداز بھی قلندارانہ، بھاری نقصان کے باوجود پلیئرز ڈیویلپمنٹ پر کروڑوں خرچ

سلیم خالق  جمعرات 10 جنوری 2019
سب سے مہنگی ٹیم کو پہلے سال اسپانسر شپ سے 17دوسرے برس 24 کروڑ سے زائد رقم ملی فوٹو : فائل

سب سے مہنگی ٹیم کو پہلے سال اسپانسر شپ سے 17دوسرے برس 24 کروڑ سے زائد رقم ملی فوٹو : فائل

 کراچی:  قلندرزکا انداز بھی قلندرانہ رہا پی ایس ایل میں سب سے زیادہ خسارے کے باوجود ابتدائی 2 سیزنز میں پلیئرز ڈیولپمنٹ پر ہی20 کروڑ روپے سے زائد خرچ کر دیے۔

نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کے پاس موجود مالی معاملات کی رپورٹ کے مطابق لاہور قلندرزکو 2016 کے پہلے ایڈیشن میں سینٹرل پول سے 13 کروڑ61 لاکھ64ہزار113 روپے اور اسپانسر شپ سے 17 کروڑ 12 لاکھ69 ہزار756روپے کا ریونیو حاصل ہوا، مجموعی رقم 30 کروڑ74 لاکھ33 ہزار 869 بنی۔ ٹیم نے فرنچائز فیس کی مد میں پی سی بی کو 26 کروڑ 41لاکھ21 ہزار 521 روپے ادا کیے،کنسلٹنسی فیس کی مد میں ایک کروڑ 28 لاکھ 48ہزار804روپے خرچ ہوئے، بطور میچ فیس 13 کروڑ46 لاکھ15 ہزار 40 روپے کی ادائیگی ہوئی، ملبوسات پرایک کروڑ3 لاکھ 57 ہزار789 روپے خرچ ہوئے،زمینی ٹرانسپورٹ پر2 کروڑ 69 لاکھ 55 ہزار350روپے لگے، ہوٹل میں رہائش پر ایک کروڑ 83 لاکھ49 ہزار129 روپے صرف ہوئے، انشورنس پر2 لاکھ 89 ہزار544 روپے خرچ کیے گئے۔

فرنچائز نے تنخواہوں کی مد میں5 کروڑ72 لاکھ 66 ہزار77 روپے ادا کیے،ٹریولنگ اور کنوینس پر47 لاکھ 17 ہزار65 روپے صرف ہوئے،آڈیٹرز کو چار لاکھ روپے ادا کیے گئے، ایڈورٹائزنگ پر ایک کروڑ 56 لاکھ 87 ہزار492 روپے خرچ ہوئے،برانڈ ایکٹیویشن (پلیئرز ڈیولپمنٹ و دیگر) پر 10 کروڑ84 لاکھ61 ہزار658 روپے کے اخراجات آئے، تشہیری سرگرمیوں پر چار کروڑ 14 لاکھ 19 ہزار 801 روپے لگے، ڈیپریسیشن27 لاکھ86 ہزار 237 روپے رہا، دیگر اخراجات ایک کروڑ35 لاکھ158 روپے اور دیگر آپریٹنگ اخراجات 25 ہزار997کے ہوئے، لاہور قلندرز کو پہلے سال 31 کروڑ27 لاکھ44 ہزار21 روپے کا نیٹ خسارہ ہوا، یہ تمام فرنچائزز کے مقابلے میں سب سے زیادہ نقصان ثابت ہوا۔ فرنچائز کو 2017 کے دوسرے ایڈیشن میں سینٹرل پول سے10 کروڑ85 لاکھ 68 ہزار 419 روپے اور اسپانسر شپ سے 24 کروڑ 30 لاکھ20 ہزار44روپے کا ریونیوحاصل ہوا۔

دیگر آمدنی5 لاکھ89 ہزار343 روپے کی ہوئی، مجموعی رقم 35 کروڑ21 لاکھ77 ہزار 806 بنی۔ ٹیم نے فرنچائز فیس کی مد میں پی سی بی کو 26 کروڑ26لاکھ20 ہزار 550 روپے ادا کیے، کنسلٹنسی فیس کی مد میں 2کروڑ 18 لاکھ 62 ہزار 31 روپے خرچ ہوئے، بطورمیچ فیس 16 کروڑ79 لاکھ48 ہزار989 روپے کی ادائیگی ہوئی، ملبوسات پرایک کروڑ37 لاکھ 5 ہزار964 روپے خرچ ہوئے،زمینی ٹرانسپورٹ پر5 کروڑ 37 لاکھ 71 ہزار 381 روپے لگے، ہوٹل میں رہائش پر6کروڑ22 لاکھ 90 ہزار 349 روپے صرف ہوئے، انشورنس پر5 لاکھ 42 ہزار 597 روپے خرچ کیے گئے،دیگر اخراجات69 لاکھ 65 ہزار426روپے کے ہوئے، فرنچائز نے تنخواہوں کی مد میں3 کروڑ90 لاکھ 21 ہزار779 روپے ادا کیے، ٹریولنگ اور کنوینس پر22 لاکھ 90 ہزار 440 روپے صرف ہوئے، آڈیٹرز کو 5 لاکھ 45 ہزار روپے ادا کیے گئے،فیس اور سبسکرائبشن کی مد میں 20 لاکھ 78 ہزار 975 روپے خرچ ہوئے، ایڈورٹائزنگ پر 2کروڑ 49 لاکھ 646 روپے لگے۔

برانڈ ایکٹیویشن (پلیئرز ڈیولپمنٹ و دیگر) پر9 کروڑ 77 لاکھ25 ہزار 258 روپے کے اخراجات آئے، تشہیری سرگرمیوں پر چار کروڑ 98 لاکھ ایک ہزار42 روپے لگے، ڈیپریسیشن 44 لاکھ15 ہزار 494روپے رہا، دیگر اخراجات ایک کروڑ 41 لاکھ 86 ہزار124 روپے اور دیگر آپریٹنگ اخراجات ایک کروڑ 95 لاکھ 63 ہزار344کے ہوئے، لاہور قلندرز کو دوسرے سال 42 کروڑ9 لاکھ14 ہزار 836 روپے کا نیٹ خسارہ برداشت کرنا پڑا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔