پارلیمنٹ اور ممبئی حملوںمیں بھارت ہی ملوث ہے،سابق بھارتی افسر نے بھانڈا پھوڑ دیا

ویب ڈیسک  اتوار 14 جولائی 2013
بھارت نے ممبئی حملوں کے بعد پاکستان پر لگایا تھا۔ فوٹو: فائل

بھارت نے ممبئی حملوں کے بعد پاکستان پر لگایا تھا۔ فوٹو: فائل

نئی دہلی: بھارتی وزارت داخلہ کے سابق افسر نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت نے انسداد دہشتگردی کے قوانین میں ترامیم کے لئے خود ہی پارلیمنٹ ہاؤس اور ممبئی میں حملے کرائے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ کے سابق افسر آر وی ایس مانی نے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں انکشاف کیا ہے کہ سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کی مشترکہ ٹیم کے رکن ستیش ورما نے انہیں بتایا کہ 2001 میں نئی دہلی میں پارلیمنٹ ہاؤس اور 2008 میں ممبئی میں ہونے والے حملے بھارتی حکومت کی سوچی سمجھی سازش کے تحت کئے گئے جس کا مقصد انسداد دہشتگردی کے قوانین میں ترامیم کرکے  انہیں مزید سخت کرنا تھا۔

آر وی ایس مانی نے اپنے بیان میں ستیش ورما کے حوالے سے کہا ہے کہ 2001 میں نئی دہلی میں بھارتی پارلیمنٹ پر ہونے والا حملہ ملک میں رائج بدنام زمانہ قانون ’’پوٹا‘‘ جبکہ 2008 میں ممبئی میں ہونے والے حملے ’’یو اے پی اے ‘‘ قانون میں ترامیم کرکے اسے مزید سخت بنانے کے لئے کرائے گئے تھے۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس پر حملے کے فوری بعد بھارت نے اپنی فوجیں پاکستان سے ملحقہ سرحد پر لاکر جنگی فضا قائم کردی تھی جبکہ اس واقعے میں ایک کشمیری نوجوان افضل گرو کو عدم ثبوت کے باوجود پھانسی دے دی گئی تھی ۔ اس کے علاوہ 2008 میں ممبئی حملوں کے الزام میں بھی ایک شخص اجمل قصاب کو سزائے موت دی گئی تھی ان واقعات میں بھی بھارت یہ الزام عائد کرتا ہے کہ دہشتگردی کی کارروائی میں پاکستان کی زمین استعمال ہوئی اور تمام حملہ آور لشکر طیبہ کے تربیت یافتہ دہشتگرد تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔