پاکستان ٹیم کے سر پر کلین سوئپ کی تلوار لٹکنے لگی

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 11 جنوری 2019
پلیئنگ الیون میں3تبدیلیوں پر غور کیا جارہا ہے فوٹو : فائل

پلیئنگ الیون میں3تبدیلیوں پر غور کیا جارہا ہے فوٹو : فائل

 لاہور:  پاکستان ٹیم کے سر پر کلین سوئپ کی تلوار لٹکنے لگی رسوائی سے بچنے کیلیے جمعے کو شروع ہونے والے جوہانسبرگ ٹیسٹ میں اچھا کھیل پیش کرنا ہوگا۔

گزشتہ دونوں میچز میں ناکام کمبی نیشن کو تبدیل کیا جائے گا، پلیئنگ الیون میں3تبدیلیوں پر غور کیا جارہا ہے، آؤٹ آف فارم فخرزمان کی جگہ فہیم اشرف کو شامل کیا جائے گا،امام الحق کے ساتھ شان مسعود یا اظہر علی اننگز کاآغاز کریں گے،یاسر شاہ کو ڈراپ کرکے شاداب خان کو بطور آل راؤنڈر آزمانے کا امکان ہے،تھکاوٹ کے شکار شاہین شاہ آفریدی کو آرام دے کر حسن علی کو شامل کرنے پرغور ہونے لگا۔ دوسری جانب ایک میچ کیلیے معطل فاف ڈوپلیسی کی جگہ ڈین ایلجر جنوبی افریقی ٹیم کی قیادت سنبھالیں گے،بطور بیٹسمین کپتان کا خلا پُرکرنے کیلیے زبیر حمزہ مضبوط امیدوار ہیں۔

مارکرام کے فٹنس مسائل برقرار رہے تو پیٹر میلان کو موقع ملے گا، میزبان پیس بیٹری ایک بار پھر مہمان بیٹنگ لائن کا امتحان لینے کیلیے تیار ہے،وانڈررز اسٹیڈیم میں گزشتہ میچ کے دوران اپنی تاریخ کے کم ترین اسکور49پر ڈھیر ہونے والے گرین کیپس کو ماضی کی تلخ یادیں بھی ستائیں گی۔تفصیلات کے مطابق سنچورین میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں پروٹیز 6 وکٹ سے سرخرو ہوئے، کیپ ٹاؤن میں بھی میزبان ٹیم نے 9 وکٹ سے فتح حاصل کی،ابھی تک پہلے میچ کی اولین اننگز میں بولنگ اور دوسرے کی سیکنڈ اننگز میں جرات مندانہ بیٹنگ کے سوا سیریز میں پاکستان کیلیے کوئی حوصلہ افزا بات نہیں رہی، دونوں میچز میں ٹیم کے کمبی نیشن پر کئی سوالات اٹھائے گئے تھے۔

ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے شاداب خان کے مکمل فٹ نہ ہونے کی وجہ سے پانچواں بولر پلیئنگ الیون میں شامل نہ کرنے کی مجبوری ظاہر کردی تھی، جمعے کو شروع ہونے والے جوہانسبرگ ٹیسٹ سے قبل پاکستان ٹیم مینجمنٹ سلیکشن کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہے، پلیئنگ الیون میں 3 تبدیلیوں پر غور کیا جا رہا ہے، آؤٹ آف فارم فخرزمان کو ڈراپ کرکے فہیم اشرف کو شامل کرنے کا امکان بڑھ گیا،شارٹ گیندوں پر پریشان جارح مزاج اوپنر چھٹے نمبر پر بھی ناکام رہے تھے،امام الحق کے ساتھ شان مسعود یا اظہر علی اننگز کا آغاز کریں گے، یاسر شاہ کی جگہ شاداب خان کو میدان میں اتارا جائے گا، سینئر لیگ اسپنر ناسازگار کنڈیشنز میں ناکام ثابت ہوئیتھے، شاداب کئی بار لوئر آرڈر میں بیٹنگ کے دوران بھی اپنی افادیت ثابت کرچکے ہیں،وہ بطور آل راؤنڈر بھی ٹیم کے کام آسکتے ہیں۔

تھکاوٹ کے شکار شاہین آفریدی کو آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا تو حسن علی کی واپسی ہوگی، بیٹنگ میں پاکستان کی امیدوں کا مرکز ان فارم شان مسعود، بابر اعظم اور خواب غفلت سے جاگنے والے اسد شفیق ہوں گے، رنز کو ترستے اظہر علی سخت دباؤ میں ہیں۔دوسری جانب سلواوور ریٹ کی وجہ سے ایک میچ کیلیے معطل ہونے والے فاف ڈوپلیسی کی جگہ ڈین ایلجر جنوبی افریقی ٹیم کی قیادت کریں گے، ریگولر کپتان کی عدم دستیابی پر پیدا ہونے والا خلا پُر کرنے کیلیے زبیر حمزہ کو ڈیبیو کرانے کا امکان روشن ہے،کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں ران کی انجری کا شکار ہونے والے ایڈم مارکرام کو آرام دے کر پیٹر میلان کو ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے، بولنگ لائن اپ میں ورنون فلینڈر،کاگیسو ربادا، اولیور اور ڈیل اسٹین پر مشتمل پیس بیٹری مہمان بیٹنگ لائن کا امتحان لینے کیلیے تیار ہوگی۔

اگر پچ کو دیکھتے ہوئے اسپنر کیشو مہاراج کو شامل کیا گیا تو اولیور کو باہر بیٹھنا پڑے گا۔یاد رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں جوہانسبرگ میں 3میچز کھیل چکیں،2میں میزبان سرخرو اور ایک مقابلہ ڈرا ہوا، آخری بار دونوں ٹیمیں 2013 میں مقابل ہوئی تھیں، مہمان ٹیم اس میچ میں کپتان مصباح الحق اور یونس خان کی خدمات میسر ہونے کے باوجود اپنی تاریخ کے کم ترین ٹوٹل 49 پر ڈھیر ہو گئی تھی، ڈیل اسٹین نے صرف 60 رنز دے کر11شکار کیے تھے، جنوبی افریقہ نے وہاں گزشتہ میچ آسٹریلیا کیخلاف مارچ 2018 میں کھیلا اور 492 رنز کے بھاری مارجن سے فتح حاصل کی، گزشتہ سال وانڈررز کی پچ ناقص ہونے کے سبب3ڈی میرٹ پوائنٹس دیے گئے تھے،مزید 2 پوائنٹس ملنے کی صورت میں میدان پر ایک سال کی پابندی لگ سکتی ہے،کیوریٹرز نے اس خفت سے بچنے کیلیے سخت محنت کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔