پہلا ٹیسٹ، ڈی آر ایس آسٹریلیا کیلیے وبال جان بنارہا

اسپورٹس ڈیسک  پير 15 جولائی 2013
ایشز ٹیسٹ: آسٹریلوی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کرنے والے انگلش پیسر جیمز اینڈرسن خوشی سے بے قابو۔ فوٹو: اے ایف پی

ایشز ٹیسٹ: آسٹریلوی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کرنے والے انگلش پیسر جیمز اینڈرسن خوشی سے بے قابو۔ فوٹو: اے ایف پی

سڈنی: پہلے ایشز ٹیسٹ میں ڈی آر ایس آسٹریلیا کیلیے وبال جان ثابت ہوا، کینگروز ٹیکنالوجی سے فائدہ حاصل نہیں کرپائے، غلط فیصلوں سے ریویو ضائع کیے، انگلش کپتان الیسٹر کک نے آخر میں جوا کھیل کر میدان مار لیا۔

تفصیلات کے مطابق پہلے ایشز ٹیسٹ میں ڈسیشن ریویو سسٹم (ڈی آر ایس) آسٹریلیا کے لیے وبال جان بنا رہا، انھیں ٹیکنالوجی سے فائدہ حاصل ہونے کی بجائے الٹا نقصان ہوا، جس پر انھیں نہ صرف سابق کرکٹرز بلکہ میڈیا کی بھی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، خاص طور پر کپتان مائیکل کلارک کی قوت فیصلہ کو ہدف تنقید بنایا جارہا ہے جنھوں نے بغیر کسی ٹھوس وجہ کے فیصلے چیلنج کرکے ریویو ضائع کیے جبکہ چوتھے روز شین واٹسن نے بھی ایل بی ڈبلیو قرار پانے کے بعد جاتے جاتے ٹیم کا ایک ریویو ضائع کیا۔ دوسری جانب انگلینڈ کی جانب سے ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھایا گیا، آخری لمحات میں بھی الیسٹر کک نے بریڈ ہیڈن کے خلاف ریویو لے کر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔ سڈنی مارننگ ہیرالڈ نے لکھا کہ آسٹریلیا کی شکست کی بڑی وجہ ڈی آر ایس کا غلط استعمال ہے، اخبار نے آئی سی سی سے بھی اس سسٹم پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ آسٹریلیا نے اپنے دونوں بولنگ اور بیٹنگ ریویو پانچویں وکٹ گرنے سے قبل ہی بے پرواہی سے ضائع کردیے جس کی وجہ سے شکست کا راستہ ہموار ہوا، جب اسٹورٹ براڈ کے خلاف غلط  فیصلہ سامنے آیا تو اس کو چیلنج کرنے کیلیے آسٹریلیا کے پاس ریویو ہی نہیں تھا۔ کپتان مائیکل کلارک کو جب براڈ کی گیند پر علیم ڈار نے کاٹ بی ہائنڈ قرار دیا تو انھوں نے فیصلے کو چیلنج کردیا مگر ہاٹ اسپاٹ بھی ان کو نہ بچا سکا، ان کے ساتھ شین واٹسن، کرس روجرز اور فل ہیوز سب غلط ڈی آر ایس کالز کا شکار ہوئے۔ رپورٹ میں ڈی آر ایس میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے آئی سی سی سے اس کی اصلاح کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔