کسی کے کام میں مداخلت نہیں کی بلکہ آئین کے تحت اپنافرض ادا کیا، چیف جسٹس

ویب ڈیسک  جمعـء 11 جنوری 2019
جوڈیشل ایکٹوازم کی بنیاد نیک نیتی پر رکھی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار  فوٹو: فائل

جوڈیشل ایکٹوازم کی بنیاد نیک نیتی پر رکھی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار فوٹو: فائل

 لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ کسی کے کام میں مداخلت نہیں کی بلکہ آئین کے تحت اپنافرض ادا کیا۔

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے دی جانے والی الوداعی تقریب میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے واضح کیا کہ جوڈیشل ایکٹوازم کی بنیاد نیک نیتی پر رکھی کسی کے کام میں کوئی مداخلت نہیں کی اور نہ مداخلت کی خواہش رہی بلکہ آئین کے تحت اپنا فرض ادا کیا۔

جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ عدلیہ اپنا احتساب خود کررہی ہے پورے وثوق کے ساتھ یہ کہتا ہوں کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں صرف دو ریفرنس زیر التوا ہیں دیگر تمام ریفرنسز میرٹ کی بنیاد پر نمٹا دیے ہیں جھوٹ پر مبنی ریفرنسز کو ججز کے گلے کا پھندا نہیں بننے دیں گے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں زندگی میں بہت کم رویا ہوں، آج آپ کے پیار نے میری آنکھیں نم کردی ہیں، میں اپنے گھر پر رہا اورآج بھی اپنے گھر پر ہوں۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ میں پورے وثوق کے ساتھ کہہ سکتا ہوں جس کی ہائی کورٹ سے نسبت سب سے پرانی ہو جو مقام پہلے دیکھا ہے اس ادارے کا وہ آج نہیں ہے اس کی وجہ لوگوں کو بروقت انصاف کا نہ ملنا ہے، پہلے ججز خود کو پیڈ ہالیڈے پر نہیں سمجھتے تھے، دیانت داری سے کہتا ہوں کہ اس ملک سے محبت ادارے سے محبت اور محنت کی وجہ سے اس مقام پر ہوں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ انصاف فراہم کیا جائے اور کبھی غیر ضروری طور پر کیس ملتوی نہیں کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔