اسلام آباد یونائیٹڈ کے شوکیس میں ٹرافی سج گئی، تجوری خالی رہی

سلیم خالق  ہفتہ 12 جنوری 2019
ٹائٹل جیتنے کے باوجود فرنچائز کو پہلے برس 18 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا، 
 فوٹو: سوشل میڈیا

ٹائٹل جیتنے کے باوجود فرنچائز کو پہلے برس 18 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا، فوٹو: سوشل میڈیا

 کراچی:  پی ایس ایل سے اسلام آباد یونائٹیڈکے شوکیس میں ٹرافی سج گئی مگر تجوری خالی ہی رہی پہلا ٹائٹل جیتنے کے باوجود فرنچائز کو پہلے برس 18 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا۔

اسلام آباد یونائٹیڈ نے 2016 کے پہلے ایڈیشن میں ٹائٹل فتح حاصل کی، نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کے پاس موجود مالی معاملات کی رپورٹ کے مطابق اسے سینٹرل پول سے 13 کروڑ 59 لاکھ 80 ہزار روپے اور اسپانسر شپ سے 9 کروڑ88 لاکھ 47 ہزارروپے کی آمدنی ہوئی، مجموعی رقم 23کروڑ48 لاکھ27 ہزاربنی، حسابات میں وننگ بونس کی تفصیل شامل نہیں ہے۔ ٹیم نے فرنچائز فیس کی مد میں پی سی بی کو 17 کروڑ25لاکھ90ہزار روپے ادا کیے۔

سینٹرل اخراجات 16 کروڑ23 لاکھ81 ہزار40 روپے رہے، زمینی ٹرانسپورٹ پر2 کروڑ58 لاکھ 4 ہزار 820 روپے خرچ ہوئے، مینجمنٹ اور ایڈمن اخراجات ایک کروڑ39 لاکھ 22 ہزار 260 روپے رہے، مرچنڈائزنگ پر86 لاکھ 60 ہزار880 روپے صرف کیے گئے، تشہیری سرگرمیوں پر3 کروڑ56 لاکھ16 ہزار 300 روپے خرچ ہوئے، اسلام آباد یونائٹیڈ کو پہلے برس 18 کروڑ41 لاکھ 48 ہزار300 روپے کا نیٹ خسارہ ہوا۔

فرنچائزکو 2017 کے دوسرے ایڈیشن میں سینٹرل پول سے10 کروڑ 56 لاکھ 14 ہزار 620روپے اور اسپانسر شپ سے 7 کروڑ70 لاکھ79 ہزار740روپے کی آمدنی ہوئی، مجموعی رقم 18کروڑ26 لاکھ94 ہزار 360 روپے بنی۔ ٹیم نے فرنچائز فیس کی مد میں پی سی بی کو 17 کروڑ 25 لاکھ 90 ہزار روپے ادا کیے،سینٹرل اخراجات18 کروڑ30 لاکھ60 ہزار460 روپے رہے، زمینی ٹرانسپورٹ پرایک کروڑ20 لاکھ 60 ہزار 380 روپے خرچ ہوئے، مینجمنٹ اور ایڈمن اخراجات 2 کروڑ2 لاکھ40 ہزار 100 روپے رہے، مرچنڈائزنگ پرایک کروڑ29 لاکھ59 ہزار940 روپے صرف کیے گئے۔

تشہیری سرگرمیوں پر2 کروڑ37 لاکھ65 ہزار 120 روپے خرچ ہوئے، اسلام آباد یونائٹیڈ کو دوسرے سال 24 کروڑ19 لاکھ81ہزار640 روپے کا نیٹ خسارہ ہوا۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل فرنچائزز کے مالی معاملات کی یہ رپورٹ پی سی بی نے وزیرخزانہ پنجاب کو خط کے ساتھ ارسال کی تھی، اس میں نقصانات کی بنیاد پر ٹیکس میں چھوٹ کا مطالبہ کیا گیا، یہ وہی خط ہے جو پی سی بی کی جانب سے تمام فرنچائزز کو بھیج دیا گیا جس سے سب کو ایک دوسرے کے اخراجات اور دیگر معاملات کا علم ہوگیا تھا، فرنچائزز کے احتجاج پر چیئرمین احسان مانی نے ان سے معذرت بھی کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔