پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا نیا آرڈیننس جاری

طفیل احمد  ہفتہ 12 جنوری 2019
صدر کو پہلی بار 2ڈینٹل سرجنزکو نامزد کرنے کااختیار ہوگا، وزیر اعظم بھی نامزدگی کرسکیں گے
 فوٹو : فائل

صدر کو پہلی بار 2ڈینٹل سرجنزکو نامزد کرنے کااختیار ہوگا، وزیر اعظم بھی نامزدگی کرسکیں گے فوٹو : فائل

 کراچی: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کا نیا صدارتی آرڈیننس جاری کردیاگیا جس کے تحت اب کونسل میں انتخاب کے بجائے نامزدگیوں کے ذریعے شمولیت کا راستہ کھول دیا گیا ہے۔

نئے آرڈیننس کے تحت کونسل میں 17ماہرین شامل کیے جائیں گے ، کونسل میں پہلی بارصدرمملکت کو 2 ڈینٹل سرجنز جبکہ وزیر اعظم کو ملک بھر سے 3 مخیر حضرات یا این جی او کی نامزدگیاںکرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ ہر صوبے سے3,3 ڈاکٹروں کو شامل کیاجائیگا۔ ان میں سے 2 2 نامزدگیاں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی کی جانب سے ،ایک نامزدگی سرجن جنرل آرمی جبکہ کالج آف فزیشن اینڈ سرجنزکی جانب سے بھی ایک ڈاکٹرکونامزد کیاجائیگا۔ اس سے قبل پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا رکن بننے کے لیے چاروں صوبوں سے خواہشمند ڈاکٹروںکو انتخابی عمل سے گزرنا پڑتا تھا ۔ دریں اثنا کونسل میں چاروں صوبوں سے ڈاکٹروں اور ڈینٹیل سرجنزکی نامزدگیوں کے لیے خواہشمند ڈاکٹروں نے سیاسی اثر ورسوخ استعمال کرنا شروع کردیا۔

وزیر اعلی سندھ کونسل میں 2 ڈاکٹروںکی نامزدگیاں کرسکیں گے ، صوبہ سندھ میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ ڈاؤیونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر سعید قریشی جبکہ وزیر صحت عذرا پیچوبے نظیر بھٹوپیپلز میڈیکل یونیورسٹی نواب شاہ کے وائس چانسلر پروفیسر اعظم یوسفانی کو نامزدکروانا چاہتی ہیں جبکہ سندھ سے آصف زرداری کے قریبی دوست بھی کونسل میں نامزدگی کیلیے سرگرم ہوگئے۔ اسی طرح صوبہ پنجاب اور صوبہ کے پی کے میں بھی تحریک انصاف حکومت کے بااثر رہنما اپنے من پسند امیدواروں کوپنجاب اور کے پی کے سے نامزدگیاںکرانے کیلیے سرگرم ہیں۔ ادھر پرائیویٹ سیکٹرمیں چلنے والے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے مالکان بھی کونسل میں اپنے اپنے نمائندے نامزدکرانے کیلیے میدان میں آگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔