کراچی کا ماسٹر پلان سندھ حکومت کے ماتحت کرنے کا حکم

ویب ڈیسک  ہفتہ 12 جنوری 2019
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر اداروں نے کراچی کو تباہ کردیا،جسٹس گلزار احمد فوٹو: فائل

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر اداروں نے کراچی کو تباہ کردیا،جسٹس گلزار احمد فوٹو: فائل

 کراچی: سپریم کورٹ نے شہر کا ماسٹر پلان سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے سندھ حکومت کے ماتحت کرنے کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں فاضل جج جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں کے ایم سی ، کمشنر میٹروپولیٹن کارپوریشن، ایس بی سی اے اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

سپریم کورٹ نے حکومت کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا۔ سندھ حکومت کے نمائندے نے شکایت کی کہ مختلف ادارے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہے جس پر جسٹس گلزار احمد نے تمام اداروں کو تعاون کی ہدایت کرتے ہوئے کے ایم سی کو تجاوزات کے خلاف بھرپور آپریشن جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ نے عزیز بھٹی پارک، باغ ابن قاسم اور ہل پارک سمیت شہر بھر کے تمام پارکوں سے تجاوزات اور فٹ پاتھوں پر قائم نرسریاں فوری ختم کرنے، غیر قانونی سینیما ہال اور شادی ہالز گرانے جب کہ فلاحی اداروں کی سرگرمیاں بھی کہیں اور منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔ اس کے علاوہ عدالت عظمیٰ نے ملٹری لینڈ پر قائم سینما گھر سمیت تمام کاروباری سرگرمیاں ختم کرنے، ڈالمین مال کلفٹن کے سامنے تعمیر کی گئی دیوار گرانے اور راشد منہاس روڈ پر قائم ریسٹورنٹس کی پارکنگ فوری ختم کرنے کا بھی حکم دیا۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہ بات طے ہے کہ یہ زمینیں خالی ہوں گی ، کوئی کتنا بااثر کیوں نہ ہو غیرقانونی تعمیرات کی اجازت نہیں ہوگی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر اداروں نے کراچی کو تباہ کردیا، سندھ حکومت شہر کا ماسٹر پلان اپنے ماتحت لے اور نئی پلاننگ کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔