فرینکفرٹ میں ٹیکسٹائل نمائش ختم، 222 پاکستانی کمپینوں کی شرکت

کاشف حسین  اتوار 13 جنوری 2019
برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی، کمرشل قونصلر خواجہ نعیم ( فوٹو: رائٹرز/فائل)

برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی، کمرشل قونصلر خواجہ نعیم ( فوٹو: رائٹرز/فائل)

 کراچی:  فرینکفرٹ میں جاری ٹیکسٹائل کی عالمی 4 روزہ نمائش ’’ہیم ٹیکسٹائل‘‘ ختم ہوگئی جس میں پاکستانی کمپنیوں نے بھرپور طریقے سے شرکت کی۔

امریکا، یورپ ، برطانیہ سمیت مڈل ایسٹ، روس، جاپان، افریقا سمیت لاطینی امریکا کے خریداروں نے پاکستانی بیڈ شیٹس، کچن ویئر، تولیہ مصنوعات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ نمائش میں شریک پاکستانی کمپنیوں کے مطابق نمائش سے پاکستان کی گرتی ہوئی برآمدات کو بڑھانے اور نئے خریداروں تک رسائی میں بھرپور مدد ملے گی۔

پاکستان کے کمرشل قونصلر خواجہ خرم نعیم نے پاکستانی اسٹالز اور قومی پویلین کا دورہ کیا اور نمائش میں پاکستانی کمپنیوں کو سہولتوں کی فراہمی اور بہتر انتظامات پر منتطمین کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ جرمنی ٹیکسٹائل ٹیکنالوجی اور فیشن کا مرکز ہے، اس نمائش کے ذریعے پاکستانی کمپنیوں کو یورپ کے جدید رجحانات ڈیزائن اور ٹیکنالوجیز سے آگہی ملے گی جو پاکستان کی برآمدات بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔

آل پاکستان بیڈ شیٹ اینڈ اپ ہولسٹری مینوفیکچررز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اور الغنی انٹرنیشنل کے سی ای او عارف احسان نے کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ میں ہوم ٹیکسٹائل کا بڑا حصہ ہے، ہیم ٹیکسٹائل جیسی عالمی نمائشوں میں پرانے اور نئے خریداروں سے ملنے کا موقع ملتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ہوم ٹیکسٹائل کی صنعت سے وابستہ 90 فیصد مینوفیکچررز، ایکسپورٹرز اور ٹیکنالوجی کمپینیاں اس نمائش میں ضرور شرکت کرتی ہیں اس لیے ہوم ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ بڑھانے میں ہر دوسرے سال ہونے والی یہ نمائش بے حد اہمیت کی حامل ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت کی معاون پالیسیوں اور معیشت کو درست سمت میں گامزن کیے جانے کے بعد پیداواری لاگت میں کمی ہوگی جس سے برآمدات پر جاری جمود ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

نمائش میں شریک جے کے گروپ کے نمائندے شاہد وحید نے نمائش کے انتظامات اور پاکستانی کمپنیوں کو ملنے والے رسپانس کو اطمینان بخش قرار دیا انہوں نے توقع ظاہر کی کہ نمائش کے دوران تجارتی وفود اور خریداروں سے ہونے والی ملاقاتیں نتیجہ خیز ثابت ہوں گی اور ہمارے گروپ سمیت دیگر کمپنیوں کو نئے ایکسپورٹ آرڈرز حاصل ہونگے۔

نمائش کی منتظم جرمن کمپنی کے پاکستان میں نمائندے عمر صلاح الدین نے کہا کہ ایک نئے ہال کے اضافہ کے باوجود نمائش میں پاکستانی کمپنیوں کی شرکت کی درخواستیں پوری نہیں کرپارہے کئی سال سے 40 کمپنیاں نمائش میں شرکت کی منتظر ہیں اور پرانی کمپنیاں اضافی جگہ مانگ رہی ہیں اسی طرح قومی پویلین میں شرکت کرنے والی متعدد فرمز اب سبسڈی کے بغیر انفرادی حیثیت میں ڈیزائنر اسٹالز لگارہی ہیں جو پاکستانی ہوم ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے نمائش کی اہمیت کو ظاہر کرتے ہیں۔

ہیم ٹیکسٹائل نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بہتر پیشہ ورانہ کیریئر تلاش کرنے والے پاکستانی طلبہ کے لیے بھی ایک موثر پلیٹ فارم ہے، اس سال بھی پاکستانی انسٹی ٹیوٹس کے 50 طلبہ کے دو وفود نے نمائش کا دورہ کیا۔ نمائش میں دنیا کے 65 ملکوں کی 2908 کمپنیوں نے شرکت کی۔ پاکستان سے اس سال 6 نئی کمپنیوں کا اضافہ ہوا اور 222 کمپنیوں کے ساتھ پاکستان چوتھا بڑا ملک بن گیا جبکہ 800 سے زائد پاکستانی وزیٹرز نے بھی نمائش میں شرکت کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔