- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
پنجاب میں پرائمری تک انگریزی تعلیم ختم کرنے کا فیصلہ
راولپنڈی: پنجاب بھر کے سرکاری پرائمری اسکولوں سے انگریزی نظام تعلیم ختم کرکے نئے تعلیمی سال سے کچی تا پنجم مکمل اردو نصاب نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس ضمن میں اردو نصاب میں تیار کر لیا گیاجس میں ردو بدل بھی کیا گیا ہے، فروری سے درسی کتب مارکیٹ میں آجائینگی جبکہ ششم سے میٹرک تک کے نصاب میں بھی تبدیلی کی گئی ہے، حکومت نئے تعلیمی سال سے تمام درسی کتب سرکاری اسکولوں میں مفت مہیا کریگی۔
مارچ کے دوسرے ہفتہ میں تمام کلاسوں کی درسی کتب سرکاری سکولوں میں پہنچا دی جائیں گی جبکہ 2 اپریل سے کتب کی مفت تقسیم شروع کی جائیگی۔ وزارت تعلیم نے تمام اسکولوں کے سربراہان سے کتب کی ڈیمانڈ بھی مانگ لی ہے۔ پنجاب حکومت نے نئے تعلیمی سال سے صوبے میں اسکولوں سے باہر ایک کروڑ بچوں اور بچیوں کو سرکاری اسکولوں اور لٹریسی سینٹروں میں داخل کرنے کیلیے یکم فروری سے بھرپور مہم شروع کرنیکا فیصلہ کیا ہے، تمام داخلے فری جبکہ تعلیم اور کتب یونیفارم بھی مفت دی جائیں گی جبکہ پرائیویٹ سیکٹر نے بھی زیادہ بچوں کے داخلوں کیلیے بھرپور مہم شروع کر دی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔