- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
تبادلے اور ریشنلائزیشن پالیسی، اساتذہ کے دربدر ہونے کا خدشہ
لاہور: محکمہ تعلیم اسکولز ایجوکیشن کی ٹرانسفر پوسٹنگ اور ریشنلائزیشن پالیسی تذبذب کا شکار ہو گئی، 6 ماہ بعد تبادلہ کی سہولت پانے والے اساتذہ ریشنلائزیشن کی زد میں آکر ایک بار پھر دربدر ہو جائیں گے۔
اسکولز ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ پنجاب کے تحت آج کل سرکاری اسکولوں میں پنجاب بھر کی سطح پر ٹرانسفر پوسٹنگ کا سلسلہ جاری ہے اس تناظر میں کم و بیش 60 ہزار سے زائد اساتذہ (میل ، فی میل) تبادلوں کے خواہشمند ہیں جن میں سے ہزاروں اساتذہ کے تبادلے کیے بھی جاچکے ہیں جبکہ دوسری جانب محکمہ تعلیم اسکولز ونگ مارچ میں ریشنلائزیشن کے تحت سرکاری اسکولوںمیں طلبہ وطالبات کی تعداد کے مطابق اساتذہ کی تعداد کی مطابقت بنانے کا ارادہ رکھتا ہے اس تناظرمیں محکمہ تعلیم کے فارمولے کے مطابق جن اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد طلبا وطالبات کی تعداد کی شرح تناسب سے زائد ہو گی ان کو ان اسکولوں میں بھیجا جائیگا ۔
جہاں طلبہ وطالبات کی شرح تناسب زائد اور اساتذہ کی کمی پائی جاتی ہے تاکہ طالبعلموں کو کوالیفائیڈ اساتذہ کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے جبکہ آج کل تبادلوں کے سلسلے میں ہزاروں اساتذہ کو ان کی من پسند سیٹوں اور اسکولوں میں ٹرانسفر بھی کردیا گیا ہے اس تناظرمیں ریشنلائزیشن اساتذہ کیلیے ایک اور بڑا امتحان ثابت ہو گی کیونکہ پہلے تبادلہ کرکے آنیوالے اساتذہ ریشنلائزیشن کی زد میں آ کر ایک بار پھر تذبذب کا شکار رہے گی جس کا برابر اثر کوالٹی ایجوکیشن اور آئندہ آنے والے نتائج پر پڑے گا اس تناظر میں اساتذہ برادری کے مطابق تبادلوں کا مقصد فوت ہو جائے گا اور ریشنلائزیشن میں بڑے پیمانے پر سفارش چلے گی تاہم اس کام کو فوری روکا جائے تاکہ اساتذہ دل جمی سے تدریسی خدمات انجام دے سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔