لیاری سے اب تک 1300 افراد نقل مکانی کرچکے ہیں، محکمہ داخلہ سندھ

ویب ڈیسک  پير 15 جولائی 2013
ڈپٹی کمشنر بدین نے ایک ہزار افراد کے بدین پہنچنے کی تصدیق کی ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، رپورٹ  فوٹو: عائشہ میر/فائل

ڈپٹی کمشنر بدین نے ایک ہزار افراد کے بدین پہنچنے کی تصدیق کی ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، رپورٹ فوٹو: عائشہ میر/فائل

کراچی: حکومت سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو لیاری سے کچھی برادری کی نقل مکانی سے متعلق رپورٹ بھجوادی ہے جس میں 1300 افراد کی نقل مکانی کی تصدیق کی گئی ہے اور اس کے پیچھے سیاسی عنصر کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے جس کا مقصد سیاسی فائدہ اور حمایت حاصل کرنا ہے۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل اسلام آباد کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیاری میں کچھی رابطہ کمیٹی اور پیپلز امن کمیٹی کے درمیان ہونے والے تصادم میں ہلاکتوں کے واقعات پیش آرہے تھے جس کے بعد کچھی برادری کے لوگ ضلع ٹھٹھہ اور بدین کے علاقوں میں نقل مکانی کررہے ہیں، رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر بدین نے ایک ہزار افراد کے بدین پہنچنے کی تصدیق کی ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، ان افراد کے لیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے میڈیکل کیمپ لگائے دیئے گئے ہیں اور صفائی ستھرائی، خوراک اور پینے کے پانی کا انتظام بھی کیا جارہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹھٹھہ اور بدین کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نقل مکانی کے پس پشت سیاسی عنصر ہے جس کا مقصد سیاسی فائدہ اور حمایت حاصل کرنا ہے، رپورٹ میں سیاسی قیادت سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ لیاری میں قیام امن کے لیے دونوں فریقین سے بات چیت کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ لیاری سے نقل مکانی کرنے والے افراد واپس اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔ اس حوالے سے کمشنر کراچی نے لیاری میں مسائل کے حل کے لیے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ اور ڈی آئی جی ساؤتھ کو اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے جن کی نگرانی خود کمشنر کراچی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔