- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
ایون فیلڈریفرنس؛ نوازشریف اور مریم نواز کی سزا معطلی کیخلاف نیب اپیل خارج
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کے خلاف نیب کی اپیل خارج کردی۔
چيف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے ايون فيلڈ ريفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا کالعدم قرار دینے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپيل پر سماعت کی۔
نواز شریف کے وکیل عدالت نے موقف اختیار کیا کہ معاملہ لارجر بینچ کو بھجوایا تھا، معاملے کا جائزہ لینے کے لیے 17 نکات بنائے گئے تھے، چیف جسٹس نے نیب وکیل سے مکالمے کے دوران استفسار کیا کہ ہائی کورٹ نے ضمانت دینے کا اپنا اختیار استعمال کیا، ہو سکتا ہے ہائی کورٹ کا ضمانت دینے کا اصول غلط ہو، وہ کونسے پیرا میٹر ہیں جن پر ضمانت خارج ہو سکتی ہے، اب یہ بتا دیں کس بنیاد پر ضمانت خارج کریں۔ نیب کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سزا معطلی یا ضمانت کی درخواست میں کیس کے میرٹ پر نہیں جایا جاتا، ہائی کورٹ نے نامساعد حالات کے بغیر ضمانت دے دی۔
جسٹس گلزار نے ریمارکس دیئے کہ نیب کا قانون خصوصی قانون ہے، خصوصی حالات میں ضمانت ہو سکتی ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ضمانت کا حکم عبوری ہے، ہائی کورٹ کا سزا معطلی کا فیصلہ طویل ہے۔ اسے مختصر بھی لکھا جا سکتا تھا، ہائی کورٹ نے اپنی آبزرویشن کو خود عبوری نوعیت کی قرار دیا، کیا نواز شریف کو رہا کر دیا گیا ہے، نیب کا ضمانت سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ بدقسمتی سے ملزم پھر جیل میں ہے، جو شخص آزاد نہیں اس کی ضمانت کیوں منسوخ کرانا چاہتے ہیں۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد سپریہم کورٹ نے نوازشریف ،مریم نوازاور کیپٹن (ر)صفدر کی سزا معطلی اور ضمانت کے خلاف نیب کی اپیل خارج کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔