امریکی سفیرکی پاک امریکا تعلقات بہتر بنانے کی خواہش کا اظہار

ایڈیٹوریل  منگل 15 جنوری 2019
امریکا نے ایک عرصے سے پاکستان پر دہشت گردی کے حوالے سے دباؤ میں اضافہ کر رکھا ہے۔ فوٹو: فائل

امریکا نے ایک عرصے سے پاکستان پر دہشت گردی کے حوالے سے دباؤ میں اضافہ کر رکھا ہے۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں تعینات سابق امریکی سفیر کیمرون منٹر نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا چاہتا ہے پاکستان کے لوگ ہر شعبے میں ترقی کریں، اسلام آباد اور واشنگٹن کا براہ راست رابطہ ہو،دونوں ممالک کے تعلقات اتنے مضبوط ہوں کہ رکاوٹیں بے معنی ہوں تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں تعلیم کے لیے کافی پیسہ دیا لیکن سارا پیسہ درست انداز میں استعمال نہیں ہوا۔امریکی سفیر کیمرون منٹر نے وہی پرانا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ امریکا کو لگتا ہے کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے پاکستان تعاون نہیں کرنا چاہتا، امریکا نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔

2000 میں دہشت گردی پر قابو پانے کے  لیے کام کیا، تعلیم کے فروغ کے لیے اور 2012میں صحت کی بہتری کے لیے کام کیا، امریکا مذاکرات کے ذریعے باہمی معاملات حل کرنے کا خواہش مند ہے، سیاسی معاملات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کے معاملات بہتر نہیں، اب وقت ہے کہ پاکستان گڈ گورننس پر کام کرے اور امریکا نے پاکستان کے ساتھ بہت سے بہتر پروگرام شروع کر رکھے ہیں جن کا مقصد لوگوں کو تربیت یافتہ بنانا ہے۔ جہاں تک پاک امریکا تعلقات کا تعلق ہے تو یہ ہمیشہ بدلتے ہوئے عالمی حالات کے تحت اتار چڑھاؤ کا شکار رہے‘ جب امریکا کو اپنے مفادات کے لیے پاکستان کی ضرورت پڑی تو اس نے اس کی ہر طرح سے مدد کی اور اس کی کارکردگی کو سراہا مگر مفادات پورے ہوتے ہوئے اسی پاکستان کی کارکردگی میں اسے خامیاں نظر آنا شروع ہوگئیں۔

اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ امریکا پاکستان میں تعلیم اور صحت کے حوالے سے بہت سے پروگرام چلا رہا ہے جس سے پاکستان کو بہت فائدہ پہنچا ہے جہاں تک دہشت گردی کے انسداد کے لیے تعاون کا معاملہ ہے تو پاکستان نے اپنی بساط سے بڑھ کر اس میں حصہ لیا ‘ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جہاں پاکستان کے فوجیوں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں جام شہادت نوش کیا وہاں اسے معاشی لحاظ سے بھی بھاری نقصان پہنچا۔

امریکا نے ایک عرصے سے پاکستان پر دہشت گردی کے حوالے سے دباؤ میں اضافہ کر رکھا ہے جب کہ پاکستان نے ہر مرحلے پر امریکا سے بھرپور تعاون کیا ہے۔ شمالی وزیرستان میں قائم ہونے والا امن دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں ہی کا ثمر ہے‘ اب پاکستان دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کے لیے پاک افغان سرحد پر تیزی سے باڑ نصب اور چوکیاں تعمیر کر رہا ہے۔ امریکا افغانستان میں ہونے والی ناکامی کا سارا ملبہ پاکستان پر ڈال کر خود کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کر رہا ہے، اسے پاکستان پر الزامات لگانے کے بجائے اپنی کارکردگی پر نظرثانی کرنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔