خام مال اور پرزوں پر ٹیکس چھوٹ سے برآمدات بڑھیں گی، ٹی ایم اے

احتشام مفتی  منگل 15 جنوری 2019
اوجی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ایگزون موبل اوراٹلی کی کمپنی کی25 فیصد کے تناسب سے حصہ داری
 (فوٹو: فائل)

اوجی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ایگزون موبل اوراٹلی کی کمپنی کی25 فیصد کے تناسب سے حصہ داری (فوٹو: فائل)

 کراچی:  درآمدہ خام مال اور مشینری کے پرزہ جات پرعائد کسٹم، ریگولیٹری ڈیوٹی و دیگر ٹیکسز مقامی ٹاولز اور ہوم ٹیکسٹائل کی پیداواری لاگت پراثرانداز ہیں۔

منی بجٹ میں اگر مذکورہ خام مال وپرزہ جات کی درآمدپر ڈیوٹیوں وٹیکسوں کی شرح میں کمی کی جائے تو پاکستان سے صرف ٹاول مصنوعات کی برآمدات 80کروڑ ڈالر سے بڑھ کر ایک ارب20 کروڑ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

ٹاول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے وفاقی وزارت تجارت کو منی بجٹ کے حوالے سے ارسال کردہ تجاویز میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستان سے برآمد ہونے والے ٹاول اور ہوم ٹیکسٹائل مصنوعات کی تیاری میں 24 مختلف اقسام کے خام مال درآمد کرنے پڑتے ہیں۔ مذکورہ خام مال کی درآمدپر عائد ڈیوٹی کی وجہ سے ٹاول وہوم ٹیکسٹائل پروڈکٹس کی فی کلوگرام پیداواری لاگت پر4روپے تا175 روپے کے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔