پولیس افسر ملک مقصود کا خود پر فائرنگ کا دعویٰ جھوٹا نکلا

اسٹاف رپورٹر  منگل 16 جولائی 2013
 چند شر پسندوں نے بھی فائرنگ کی،ملک مقصود زخمی ہو کر زمین پر گر پڑے،رئوف خان. فوٹو: فائل

چند شر پسندوں نے بھی فائرنگ کی،ملک مقصود زخمی ہو کر زمین پر گر پڑے،رئوف خان. فوٹو: فائل

کراچی:  محکمہ سندھ پولیس میں خلاف ضابطہ ترقیوں کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے والے ریٹائرڈ ایس پی ملک مقصود کے محافظ نے دوران تفتیش اپنا بیان تبدیل کرتے ہوئے ملک مقصود کے بیان کو جھوٹا ثابت کردیا، ملک مقصود کا خود پر فائرنگ کا دعویٰ جھوٹا نکلا ہے۔

ادھر ڈی آئی جی ایسٹ کیپٹن طاہر نوید کا کہنا ہے کہ پولیس افسران پر جھوٹا مقدمہ درج کرانے پرملک مقصود کیخلاف کارروائی کی جائیگی، تفصیلات کے مطابق محکمہ سندھ پولیس میں خلاف ضابطہ ترقیوں کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے والے سندھ پولیس کے ریٹائرڈ ایس پی ملک مقصود کے محافظ رؤف احمد خان نے تفتیشی افسران کو اپنے بیان میں بتایا کہ بریگیڈ تھانے کی حدود میں ریٹائرڈ ایس پی ملک مقصود پر فائرنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، انھوں نے تفتیشی افسران کو بتایا کہ واقعے کے روز ملک مقصود سے کسی کو ملنے آنا تھا تاہم ملیر پل پر ملزم اکبر ملیری کی گرفتاری کے خلاف علاقہ مکین احتجاج کر رہے تھے جس پر ملک مقصود شاہ فیصل کالونی میں واقع پولیس لین میں واقع اپنی رہائش گاہ سے اپنی گاڑی میں سوار ہو کر گارڈزکے ہمراہ ملیر کی جانب روانہ ہوئے اور جب ملک مقصود کی گاڑی ملیر پل پہنچی تو ملیر پل پر بڑی تعداد میں خواتین احتجاج کر رہی تھی اور مظاہرین نے کوسٹر کھڑی کر کے سڑک ٹریفک کیلیے بلاک کر رکھی تھی۔

اسی دوران ملک مقصود نے زبردستی وہاں سے گزرنے کی کوشش کی جس پر مظاہرین نے مزاحمت کی تو ملک مقصود نے اپنا تعارف کرایا اور پھر بھی مظاہرین نہ مانے تو ملک مقصود نے گاڑی سے سر کاری ایس ایم جی نکال کر ہوائی فائرنگ کر دی، اسی دوران سڑک کے دوسرے کنارے کھڑے چند شر پسندوں نے براہ راست ملک مقصود پر فائرنگ کر دی اور فرار ہو ئے ، فائرنگ کے نتیجے میں ملک مقصود زخمی ہو کر زمین پر گر پڑے، شر پسندوں کی فائرنگ سے ملک مقصود کا ایک محافظ بھی کندھے پر گولی لگنے سے زخمی ہو گیا جبکہ فائر ملک مقصود کی گاڑی پر بھی لگے۔

انھوں نے بتایا کہی ملک مقصود کے محافظ نے تفتیشی افسران کو بتایا کہ ملک مقصود فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد زمین پر گرے ہوئے تھے اور احتجاج کرنے والی خواتین نے قریب آکر زخمی محافظ کی مدد سے ملک مقصود کو زمین سے اٹھا کر گاڑی میں ڈالا انھوں نے بتایا کہ ملک مقصود جو سر پر چوٹ بھی زمین پر گرنے کی وجہ سے لگی تھی اور احتجاجی خواتین نے ہی ملک مقصود کے سر پر اپنا دو پٹہ باندھا تھا اور جب ملک مقصود کو زخمی حالت میں جناح اسپتال پہنچایا دیا گیا، تفتیشی پولیس افسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس کے پاس ملیر پل کے قریب پیش آنے والے واقعہ کی وائر لیس انٹری اور مدد گار 15کی بھی انٹری موجود ہے، انھوں نے بتایا کہ تفتیشی پولیس جب ملک مقصود کے بتائے ہوئے جائے وقوع پر پہنچ کر کرائم سین کا تجزیہ کیا تو وہ بھی غلط ثابت ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔