- شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- آواز دہرے طریقے سے سرطان کا علاج کرسکتی ہے
- 500 لڑکیوں کے درمیان امتحان دینے والا واحد لڑکا پرچہ دیتے ہوئے بے ہوش!
- 133 نوری سال دور ستارے کے گرد رقص کرتے سیاروں کی ویڈیو جاری
- عمران خان جیل بھرو تحریک کے بجائے ڈوب مرو تحریک شروع کریں، مریم اورنگزیب
- ایران؛ حجاب نہ کرنے والی خواتین پر نئی سزاؤں کا اعلان
- حکومت کی آئی ایم ایف کو 300 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی یقین دہانی
- عمران خان کو جیل جانے کا شوق ہے تو وہ ضمانتیں کیوں کروا رہے ہیں، وزیر مملکت
- اتائی ڈاکٹر کا لوہے کی گرم راڈ سے نمونیہ کا علاج؛ نوزائیدہ بچی ہلاک
- قومی فاسٹ بولر نسیم شاہ ڈی ایس پی بن گئے
- جاسوسی غباروں کی پرواز؛ امریکی وزیر خارجہ نے چین کا دورہ ملتوی کردیا
- عمران خان کا جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان
- امریکی صدر نے مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی مؤقف مسترد کردیا
- شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم
- ڈی ایس پی کو تھپڑ مارنے والی خاتون نے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی
- فواد چوہدری گرفتاری کے وقت نشے میں تھے، میڈیکل رپورٹ
- صوابی میں تباہی کا منصوبہ ناکام، پولیس مقابلے میں دو دہشت گرد ہلاک اور چار گرفتار
- انتقامی کارروائیوں میں حکومت کے پیچھے کچھ اور لوگ ہیں، عمران خان
- کراچی میں انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
- بھارت؛ ڈائریکٹر آئی بی کے گھر میں فوجی اہلکار کی خود کشی
پاکستان سے جنگجو شام جارہے ہیں امریکی میڈیا

یہ جنگجو شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خلاف مصروف عمل باغیوں کا ساتھ دینے پہنچے ہیں۔ امریکی خبرایجنسی . فوٹو : فائل
لندن: امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں موجود پاکستانی و غیر ملکی جنگجوؤں کی بڑی تعداد نے شام کا رخ کرلیا ہے جبکہ پاکستان نے خبر کی تردید کی ہے۔
امریکی خبرایجنسی کے مطابق یہ جنگجو شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خلاف مصروف عمل باغیوں کا ساتھ دینے پہنچے ہیں۔ رپورٹ میں پاکستانی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ ان جنگجوؤں میں القاعدہ اور طالبان کے ساتھ کالعدم لشکرِ جھنگوی سے تعلق رکھنے والے افرادبھی شامل ہیں۔ ان جنگجووں کے 2 بڑے گروپ ہیں۔
پہلے گروپ میں ازبکستان، ترکمانستان اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک سے تعلق رکھنے والے وہ لوگ ہیں جو افغانستان میں امریکی افواج کے خلاف سرگرمِ عمل تھے۔ دوسرے گروپ میں پاکستانی طالبان اور کالعدم لشکرِ جھنگوی کے وہ لوگ ہیں جو سیکیورٹی اداروں کی نظر میں آ چکے ہیںاس گروپ میں ایسے دہشت گرد بھی شامل ہیں جو 2009میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کی کئی بڑی وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔ ادھر پاکستانی وزارت داخلہ کے ترجمان عمر حمید خان نے بتایا کہ صوبائی حکام ایسی کسی بھی اطلاع کی تردید کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔