مصرمیں سابق صدر مرسی کے حامیوں اور پولیس میں جھڑپیں،7 افراد ہلاک

ویب ڈیسک  منگل 16 جولائی 2013
امریکی نائب وزیر خارجہ ولیم برنز نے مصرکی تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کے لیے کہا ہے۔ فوٹو: رائٹرز

امریکی نائب وزیر خارجہ ولیم برنز نے مصرکی تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کے لیے کہا ہے۔ فوٹو: رائٹرز

قاہرہ: مصرمیں معزول صدر مرسی کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز  کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں مزید 7 افراد ہلاک جبکہ 300 زخمی ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت قاہرہ میں کئی مقامات پر اخوان المسلمون کے حامیوں کا احتجاج جاری ہے،برطرف صدر محمد مرسی کے سیکڑوں حامیوں نے احتجاج کرتے ہوئے شہر کے مرکزی پل کو بند کردیا، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کی جانب سے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی گئی جس کے بعد مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھراؤ کردیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں 7 افراد ہلاک جبکہ 300 زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ شہر کی معروف رابعہ العدویہ مسجد کے باہر مرسی کے سیکڑوں حامیوں نے دھرنا دیا ہوا ہےجس میں خواتین کی بھی شامل ہیں، ملک کی سب سے بڑی جامعہ قاہرہ یونیورسٹی میں بھی اخوان المسلمون کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں ہوئیں ہیں۔

واضح رہے کہ مصر میں فوج کی جانب سے جمہوری صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد واقعات میں اب تک 99 افراد ہلاک جبکہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔