- میرے شوہر کو جیل میں دہشتگروں کیساتھ رکھا گیا ہے، اہلیہ حبا چوہدری
- الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ فواد چوہدری کی ضمانت منظور
- پیپلزپارٹی امیدوار نثار کھوڑو بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- شاہد خاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، جلد ملاقات کروں گی، مریم نواز
- پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- دہشتگردوں کو کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا یہ ترقی میں حصہ لینگے، وزیراعظم
- یورپی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کا سدباب کریں؛ سعودی عرب
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
- جسٹس فائز عیسیٰ کے پشاور خودکش حملے کے حوالے سے اہم ریمارکس
- عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
- پی ایس ایل8؛ لاہور میں کتنے سیکیورٹی اہلکار میچ کے دوران فرائض نبھائیں گے؟
- مسلح افراد تاجر سے 3 لاکھ امریکی ڈالر چھین کر فرار
- پنجاب میں نگراں حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے درمیان شدید تنازعہ
مصرمیں سابق صدر مرسی کے حامیوں اور پولیس میں جھڑپیں،7 افراد ہلاک

امریکی نائب وزیر خارجہ ولیم برنز نے مصرکی تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کے لیے کہا ہے۔ فوٹو: رائٹرز
قاہرہ: مصرمیں معزول صدر مرسی کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں مزید 7 افراد ہلاک جبکہ 300 زخمی ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت قاہرہ میں کئی مقامات پر اخوان المسلمون کے حامیوں کا احتجاج جاری ہے،برطرف صدر محمد مرسی کے سیکڑوں حامیوں نے احتجاج کرتے ہوئے شہر کے مرکزی پل کو بند کردیا، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کی جانب سے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی گئی جس کے بعد مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھراؤ کردیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں 7 افراد ہلاک جبکہ 300 زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ شہر کی معروف رابعہ العدویہ مسجد کے باہر مرسی کے سیکڑوں حامیوں نے دھرنا دیا ہوا ہےجس میں خواتین کی بھی شامل ہیں، ملک کی سب سے بڑی جامعہ قاہرہ یونیورسٹی میں بھی اخوان المسلمون کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں ہوئیں ہیں۔
واضح رہے کہ مصر میں فوج کی جانب سے جمہوری صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد واقعات میں اب تک 99 افراد ہلاک جبکہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔