وہ سات باتیں جو امراضِ قلب اورذیابیطس سے بچائیں

ویب ڈیسک  جمعرات 17 جنوری 2019
سات اہم باتوں کا خیال رکھ کر ذیابیطس، فالج اور امراضِ قلب سے بچنا بہت آسان ہے۔ فوٹوفائل

سات اہم باتوں کا خیال رکھ کر ذیابیطس، فالج اور امراضِ قلب سے بچنا بہت آسان ہے۔ فوٹوفائل

 واشنگٹن: ایک نئی تحقیق کے مطابق سات اہم باتوں کو خیال رکھتے ہوئے ذیابیطس، فالج اور امراضِ قلب سمیت کئی جان لیوا بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔

اس ضمن میں امریکی ماہرین نے ایک دلچسپ سروے کیا ہے جس کی نگرانی اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ویکسنر میڈیکل سینٹر اینڈ کالج آف میڈیسن کے ڈاکٹر جوشوا جےجوزف نے کی ہے۔ اس مطالعاتی سروے میں اوسط 63 سال کے 7,758 افراد کو شامل کیا گیا ہے۔ شرکا سے رہن سہن کے سات وہ سادہ طریقے اور مؤثر طریقوں کے بارے میں پوچھا گیا جو صحت کے لیے ایک عرصے سے بہترین سمجھے جاتے رہے تھے۔

اچھی صحت کے سات اصول

ماہرین کے مطابق باقاعدگی سے ورزش، مناسب غذا، درست وزن برقرار رکھنا، صحتمند کولیسٹرول، بلڈ پریشر پر قابو، خون میں گلوکوز کی درست مقدار اور ترکِ تمباکو نوشی سے آپ کئی امراض سے دور رہ سکتے ہیں جن میں جان لیوا فالج، ہارٹ اٹیک، ذیابیطس اور دیگر سرِ فہرست ہیں۔

اس کی تفصیلات جرنل ڈائبیٹولوجیا میں شائع ہوئی ہیں اور اس کے تحت معلوم ہوا ہے کہ چار سے تمام سات باتوں کے نہ ہونے سے اگلے دس برس میں ذیابیطس کا خطرہ 80 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جبکہ تمام کیفیات سے دوچار خواتین و حضرات میں ذیابیطس اور خود دل کے امراض کا خطرہ بڑھا ہوا دیکھا گیا۔

خون میں شکر یا گلوکوز کی مناسب مقدار برقرار رکھنا ذیابیطس سے دور رہنے کا سب سے آسان نسخہ ہے اور اگر سات میں تین یا چار چیزوں کا خیال رکھا جائے تو شوگر کا خطرہ ازخود 80 فیصد ٹل سکتا ہے۔ یہ تحقیق ’پرہیز علاج سے بہتر‘ کو ثابت کرتی ہے۔ اسی لیے ماہرین 40 سال کی عمر کے بعد ان سات باتوں کا خاص خیال رکھنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

ماہرین نے کہا ہے کہ ان تمام باتوں کا تعلق ورزش سے بھی ہے جس کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا اور اسی بنا پر ورزش کو خاص مقام حاصل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔