ٹنڈو جام میں امدادی رقم کی تقسیم میں بد نظمی، خاتون بے ہوش

نامہ نگار  منگل 16 جولائی 2013
ایس ایچ او نے کہا کہ کل سے پولیس اور رضاکار اس جگہ پر کھڑے ہوکر خواتین کی لائنیں بنائیں گے اور روزانہ صرف 200 خواتین کو رقم دی جائے گی۔

ایس ایچ او نے کہا کہ کل سے پولیس اور رضاکار اس جگہ پر کھڑے ہوکر خواتین کی لائنیں بنائیں گے اور روزانہ صرف 200 خواتین کو رقم دی جائے گی۔

ٹنڈو جام:  ٹنڈو جام میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملنے والی رقم کے دوران بدنظمی، خاتون بے ہوش، تاجر برادری نے احتجاجاً بازار بند کرادیے، پولیس کی نفری طلب۔

تفصیلات کے مطابق ٹنڈو جام کے بینک میں سیکڑوں خواتین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملنے والی رقم کے حصول کے لیے شدید گرمی میں دوردراز سے آئی تھیں کہ اس دوران تاجر برادری و مقامی دکانداروں نے احتجاجاً بینک کے قریب و جوار کی تمام دکانیں بند کرا کراحتجاج کیا۔

انجمن تاجران ٹنڈو جام کے صدر عبدالمنان راجپوت، نادر گدی کا کہنا تھا کہ سارا دن خواتین دکانوں کے تھلوں پر بیٹھی رہتی ہیں جس سے کاروبار تباہ ہوکر رہ گیا ہے۔ اس موقع پر ایس ایچ او علی محمد مغل، انجمن تاجران ٹنڈو جام کے صدر عبدالمنان راجپوت نے بینک منیجر شہاب الدین شیخ  سے مذاکرات کے بعد خواتین کو دوبارہ رقم دینا شروع کی اور قریبی دکانیں کو کھلوا دیا۔

ایس ایچ او نے کہا کہ کل سے پولیس اور رضاکار اس جگہ پر کھڑے ہوکر خواتین کی لائنیں بنائیں گے اور روزانہ صرف 200 خواتین کو رقم دی جائے گی۔ اس موقع پر شدید گرمی میں ایک خاتون نجمہ بے ہوش ہوگئی، خواتین نے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ بینک کا عملہ اور ایجنٹ ہم سے کارڈ کھلوانے کے 500 سے ایک ہزار روپے لیتے ہیں۔ ہم  ٹنڈو محمد خان، حیدرآباد، لطیف آباد کے دوردراز علاقوں سے کئی روز سے آرہی ہیں ہمارے روزے بھی ہوتے ہیں، ہمیں مختلف بہانوں سے عملہ تنگ کرتا ہے اور رقم نہیں دیتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔