سنسر بورڈ کے نئے چیئرمین کی تقرری کا مسئلہ تاخیر کا شکار

قیصر افتخار  جمعرات 17 جنوری 2019
ایک طرف امپورٹرز پریشان تو دوسری فلم میکرزکی مشکلات بھی بڑھنے لگیں
فوٹو: فائل

ایک طرف امپورٹرز پریشان تو دوسری فلم میکرزکی مشکلات بھی بڑھنے لگیں فوٹو: فائل

 لاہور:  پنجاب حکومت کی جانب سے فلم سنسر بورڈ کے نئے چیئرمین کی تقرری کا مسئلہ تاخیر کا شکار ہونے سے ادارہ لاوارث ہوگیا ایک طرف امپورٹرز  پریشان تو دوسری فلم میکرز کی مشکلات بھی بڑھنے لگیں۔

پنجاب حکومت کی جانب سے صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات فیاض الحسن چوہان نے ایکشن لیتے ہوئے سابقہ حکومت کی طرف سے تعینات کیے جانیوالے پنجاب فلم سنسر بورڈ کے چیئرمین شعیب بن عزیز کو بھاری رقم 12لاکھ روپے  ماہانہ تنخواہ کی مد میں دئیے جانے پر فوری ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا جس کو فنون لطیفہ کے مختلف حلقوں سے تعلق رکھنے والوں نے بہت سراہا تھا لیکن اس فیصلے کے بعد نئے چیئرمین کی تقرری کیلیے صوبائی وزیر نے  وزیراعلی عثمان بزدار  کو سمری بھجوائی تھی مگر اتنے دن گزرنے کے باوجود پنجاب فلم  سنسر بورڈ کے نئے سربراہ کا انتخاب نہیں ہوسکا۔

جس کی وجہ سے سنسر بورڈ کے ممبران فلم امپورٹرز اور فلم میکرز کیلیے مسیحا کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ حال ہی میں سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کی زندگی پرمبنی فلم ’’دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر‘‘ کو پاکستان میں نمائش کی اجازت کیلیے پنجاب فلم سنسر بورڈ کے ممبران نے سرٹیفیکیٹ جاری کیا ہے۔ واضح رہے کہ نئے چیئرمین کیلیے سینئر اداکار غلام محی الدین کا نام تجویز کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔