جامعہ کراچی دفتر رئیس کلیہ فنون اور فارمیسی میں چوری

اسٹاف رپورٹر  بدھ 17 جولائی 2013
دونوں وارداتوں کے دوران سرکاری ریکارڈ اور معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی، دفاتر کے تالے بھی نہیں توڑے گئے فوٹو: فائل

دونوں وارداتوں کے دوران سرکاری ریکارڈ اور معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی، دفاتر کے تالے بھی نہیں توڑے گئے فوٹو: فائل

کراچی:  جامعہ کراچی میں چوری کی وارداتیں کیمپس کے بعداب اکیڈمک ایریامیں بھی شروع ہوگئی ہیں اوردوروزقبل ایک ہی وقت میں جامعہ کراچی کے دفتررئیس کلیہ فنون اور دفتر رئیس کلیہ فارمیسی میں نامعلوم افرادکی جانب سے ایک ہی نوعیت کی چوری کی واردات کی گئی۔

جس کابظاہرہدف سرکاری ریکارڈتھا،جامعہ کراچی میںچوری کی واردات کے دوران دفتر رئیس کلیہ فنون سے سرکاری لیپ ٹاپ اورموبائل فون سمیت دیگرقیمتی اشیا غائب ہوگئی ہیں جبکہ دفتررئیس کلیہ فارمیسی میں نامعلوم افرادنے داخل ہوکرسرکاری فائلوں میں چھیڑچھاڑکی ہے تاہم کوئی دفتری سامان غائب نہیں ہوا، دونوں وارداتوں کے دوران نامعلوم افرادکی جانب سے سرکاری ریکارڈاورمعلومات حاصل کرنے کی کوشش کی ہے حیرت انگیز طورپردونوں دفاتر میں واردات کے دوران تالے نہیں توڑے گئے ہیں اوربظاہرنامعلوم افرادیاشخص نے شیشہ توڑکردفترکے اندر آنے کی کوشش کی ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کے رابطہ کرنے پر جامعہ کراچی کے قائم مقام کیمپس سیکیورٹی افسرنے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ رئیس کلیہ فنون اوررئیس کلیہ فارمیسی میں کی گئی وارداتوں میں مماثلت پائی جاتی ہے اورجامعہ کراچی کی انتظامیہ اس معاملے کاجائزہ لے رہی ہے ایک تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کی جارہی ہے جواس معاملے کی انکوائری کرے گی، قائم مقام سیکیورٹی ایڈوائزر پروفیسر زبیر کا کہنا تھاکہ دونوں دفاترمیں جس شیشے کوتوڑاگیاہے اس میں سے کوئی دبلاپتلابچہ ہی بمشکل دفترمیں داخل ہوسکتاہے لہٰذ ایونیورسٹی انتظامیہ مختلف زاویوں سے اس واردات کاجائزہ لے رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔