- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
- بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، ٹیم پاکستان بھیجنے سے پھر انکار
- 500 واں ٹی ٹوئنٹی، بنگلہ دیش لیگ میں شعیب کو گارڈ آف آنر پیش
رواں سال کراچی میں 1726 افراد کے قتل کا نوٹس لیا جائے، متحدہ

قانون نافذ کرنیوالے ادارے موجودہ حکومت شہرمیں قیام امن میں پوری طرح ناکام اورنااہل ثابت ہوئی ہے۔ فوٹو: فائل
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی میں قتل وغارت کے حوالے سے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی حالیہ رپورٹ پرگہری تشویش کااظہارکیاہے اوران واقعات کو حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی وناکامی قراردیتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ کراچی میں قتل وغارت کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے ۔
ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شہریوںکی جان ومال اورامن وامان کی ذمے داری موجودہ صوبائی حکومت پرعائدہوتی ہے تاہم موجودہ حکومت شہرمیںقیام امن میں پوری طرح ناکام ونااہل ثابت ہوئی ہے اور ایسا معلوم ہوتاہے کہ شہر میں بدامنی کیلیے لیاری گینگ وارکے دہشت گردوںکوقتل وغارت کا کھلا لائسنس جاری کیاہواہے،رواں برس کے دوران حق پرست ارکان سندھ اسمبلی سیدمنظرامام،ساجدقریشی اورسیاسی وسماجی رہنمائوں سمیت تقریباًدو ہزارافرادکو بے دردی سے قتل کیا جاچکا ہے۔
شہر میں بھتہ خوری،اغوا برائے تاوان، لوٹ مار، ڈکیتیاں اور دیگرسنگین جرائم معمول بن چکے ہیں،لیاری کے علاقوں سے بے گناہ ومعصوم کچھی برادری کے سیکڑوںخاندان اپنی جان ، مال ، عزت و آبرو کے تحفظ کیلیے نقل مکانی کرچکے ہیں مگر موجودہ حکمرانوں کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگی اورآج تک کسی ایک قاتل کوبھی گرفتار نہیں کیا گیا، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں رینجرز،پولیس اورقانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بھاری نفری کی تعیناتی کے باوجود 1726 افراد کا قتل لمحۂ فکریہ ہے اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران واہلکاروںکی پیشہ وارانہ کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔