ادویہ کے بجائے زہر بیچا جارہا ہے، اہلکار مافیا سے ملے ہیں، پشاور ہائیکورٹ

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  بدھ 17 جولائی 2013
2 قبائلیوں کی عدم رہائی پر پولیٹیکل ایجنٹ طلب،18 لاپتہ افراد کی بازیابی کیلیے جواب طلب۔ فوٹو: فائل

2 قبائلیوں کی عدم رہائی پر پولیٹیکل ایجنٹ طلب،18 لاپتہ افراد کی بازیابی کیلیے جواب طلب۔ فوٹو: فائل

پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوامیں غیرمعیاری ادویہ 45دن کے اندر ختم کرنیکا حکم دیدیا۔

منگل کوچیف جسٹس دوست محمد خان نے غی معیاری ادویہ سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کی دوران کہاکہ علاج کے نام پرانسانی جانوںسے کھیلنے کی اجازت نہیںدی جاسکتی۔ جان بوجھ کر ڈرگ مافیاکوتحفظ دیاگیا ہے۔ محکمہ صحت کے اہلکاربھی ڈرگ مافیاسے ملے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جعلی اور غیر معیاری ادویہ کے کاروبار میںملوث افرادکی سزابھی بڑھادی جائے اور کاروبارمیںملوث افرادکے لائسنس منسوخ ہونے چاہئیں۔

عدالت نے پولیس کومحکمہ صحت، ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی، اسپیشل برانچ، آئی بی اوراینٹی کرپشن کوغیرمعیاری ادویہ کے خلاف مشترکہ کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی وزارت صحت اورقانون کوبھی ڈرگ ایکٹ میں واضح ترمیم کر کے ضروری شقوںکااضافہ کرنے کاحکم دیدیا۔ غریب لوگ قرض لیکر اوراپنی قیمتی اشیا بیچ کر ادویہ خریدتے ہیں لیکن ڈرگ مافیاکی وجہ سے ان کوادویہ کے بجائے زہرفروخت کیا جاتا ہے۔ دریں اثناء چیف جسٹس دوست محمدخان نے یوٹیوب کھولنے کے لیے دائررٹ کی سماعت کے دوران کہاکہ یوٹیوب پرتوہین رسالت سے متعلق موادڈال کرمسلمانوں کے جذبات سے کھیلاجارہاہے مگر جس ادارے کواس

مواد کو فلٹر کرنا چاہیے وہ کوئی بھی قدم اٹھانے سے گریزاں ہے۔ اگر یوٹیوب پرموجود توہین رسالت سے متعلق موادکودوسرے ملکوں میں بلاک کیاجاسکتاہے توپاکستان میں کیوں نہیں ؟ عدالت نے سیکریٹری آئی ٹی کو اگلی سماعت پرعدالت طلب کرلیا۔ علاوہ ازیں پشاورہائیکورٹ نے ہیپاٹائٹس سی ویکسین کے حوالے سے چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کی رپورٹ پر عدم اطمینان کااظہار کرتے ہوئے تمام موجودہ اسٹاک کواعلیٰ لیبارٹری سے ٹیسٹ کرانے بصورت دیگر ڈونرزسے رابطہ کرکے نئے ویکسن کی خریداری عمل میںلانے کے احکام جاری کردیے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت میںپہلے ہی بتایاجاچکاہے کہ پرانی ویکسین غیرمعیاری تھی لیکن اسکے باوجودایساکیوں کیا جارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔