بنگلہ دیش کی جنگی جرائم کی عدالت نے جماعت اسلامی کے رہنما علی احسن محمد مجاہد کو سزائے موت سنادی

ویب ڈیسک  بدھ 17 جولائی 2013
علی احسن محمد مجاہد2001 سے 2006 کے دوران بنگلہ دیش کے وفاقی وزیر بھی رہے ہیں، فوٹو : اے ایف پی

علی احسن محمد مجاہد2001 سے 2006 کے دوران بنگلہ دیش کے وفاقی وزیر بھی رہے ہیں، فوٹو : اے ایف پی

ڈھاکا: بنگلادیش میں جنگی جرائم کے ٹریبیونل نے جماعت اسلامی کے رہنماعلی احسن محمد مجاہد کو سزائے موت کا حکم سنادی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تین ججوں پر مشتمل جنگی جرائم کے خصوصی ٹریبونل میں جماعت اسلامی کے  65 سالہ رہنما علی احسن مجاہد پر 1971 کی جنگ کے دوران  قتل اور اغوا  سمیت 7 الزامات زیر سماعت تھے، ٹریبول نے انہیں 5 الزامات میں قصور وار قرار دیا ہے۔ بنگلہ دیش کے جونیئر اٹارنی جنرل ایم کے رحمان کا کہنا ہے کہ علی احسن محمد مجاہد عسکری تنظيم ’’البدر ‘‘کے قائد تھے جو پاک فوج کے ایما پر آزادی کے حامی سیاسی رہنماؤں اور دانشوروں کے قتل میں ملوث تھی۔ انہیں پانچ میں سے تین جرائم میں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔

علی احسن محمد مجاہد سقوط ڈھاکہ کے وقت جماعت اسلامی کی طلبا تنظیم کے سرکردہ رہنما اور متحدہ پاکستان کے حامی تھے، بنگلہ دیش کے قیام کے بعد وہ 6 برس روپوش رہے تاہم مجیب الرحمان کے خلاف فوجی بغاوت کے بعد دیگر رہنماؤں کی طرح وہ بھی منظرعام پر آگئے تھے، علی احسن محمد مجاہد 2001 کے 2006 کے دوران وفاقی وزیر بھی رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں عوامی لیگ کی حکومت نے 1971 میں پاک فوج کے ساتھ تعاون اور بنگالی عوام کے خلاف جرائم کے ذمہ داروں کے تعین اور انہیں سزا دینے کے لئے خصوصی ٹریبونل قائم کیا ہے، ٹریبونل نے دو روز قبل بھی جماعتِ اسلامی کے سابق سربراہ غلام اعظم کو سنہ انيس سو اکہتر کی جنگ میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا مُرتکِب پاتے ہوئے نوے برس قید کی سزا سنائی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔