خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں سے تباہی، 20 افراد جاں بحق

 نوشہرہ کے علاقے اضاخیل میں سیلابی پانی گھر میں داخل ہوگیا ، ایک متاثرہ شخص پنکھا اٹھائے محفوظ مقام کی طرف جارہا ہے۔ فوٹو: پی پی آئی

نوشہرہ کے علاقے اضاخیل میں سیلابی پانی گھر میں داخل ہوگیا ، ایک متاثرہ شخص پنکھا اٹھائے محفوظ مقام کی طرف جارہا ہے۔ فوٹو: پی پی آئی

اسلام آباد / پشاور: خیبرپختونخوا،آزاد کشمیر اور پنجاب کے کئی علاقوں میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا، تودے، چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات میں7بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

فیڈرل فلڈ کمیشن نے دریائے کابل، کرم، سندھ، راوی اور چناب میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔ دریائے راوی میں چوبیس گھنٹے کے دوران نچلے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی۔ نواحی علاقوں میں رہنے والے افراد کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چنیوٹ کے موضع سخی حسین میں سیلابی ریلا داخل ہوگیا اور موضع جوگیرا کے قریب دریائی کٹائو کے باعث متعدد مکانات صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔

سیالکوٹ اور نارووال میں بھی گذشتہ رات سے وقفہ وقفہ سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث نالہ ڈیک میں طغیانی آگئی ہے۔ سیکڑوں ایکڑ پر زرعی اراضی زیرآب آگئی جبکہ متعدد دیہات پانی میں ڈوب گئے۔ طغیانی کے باعث نارووال، پسرور، سیالکوٹ روڈ پر ٹریفک معطل ہو گیا۔ شہر کے مختلف نشیبی علاقے بھی زیرآب آگئے ہیں۔ دریائے چناب میں بھی48گھنٹے میں سیلاب کا امکان ہے۔ راولپنڈی اور اس کے نواحی علاقوں میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا۔

انتظامیہ نے نالہ لئی فلڈ کنٹرول روم کو الرٹ کر دیا ہے۔ راولپنڈی کے علاقے کوٹلی ستیاں میں شدید بارش کے باعث دیوار گرنے سے تین بچے جاں بحق ہو گئے۔ نوشہرہ میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب کے نتیجے میں3افراد جاں بحق اور5لاپتہ ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق نوشہرہ کے نواحی علاقے خٹک کلے سمیت ملحقہ علاقوں میں مون سون کی شدید بارش کے بعد سیلاب نے زیریں علاقوں میں تباہی مچا دی۔ سب سے زیادہ نقصان خٹک کلے میں ہوا جہاں درجنوں مکانات تباہ ہوگئے جبکہ متعدد کی دیواریں گر گئیں۔

ندی نالوں کے قریب آباد علاقوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ5لاپتہ ہو گئے۔ اضاخیل میں سیلابی ریلا دو افراد کو بہا کر لے گیا۔ سیکڑوں گھر بھی منہدم ہو گئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق بدھ کی صبح ہونے والی بارش اور طغیانی کی وجہ سے نوشہرہ میں3اور مانسہرہ میں4افراد جاں بحق ہو گئے۔ نوشہرہ کے ایک ڈیری فارم سے75گائیں بہہ جانے اور مانسہرہ میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے دو مختلف مقامات پر روڈ بلاک ہونے اور بونیر میں ایک پل بہہ جانے کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔

پشاور کے علاقہ تہکال بالا میں بارش کے باعث ایک گھر کی دیوارگرنے سے آٹھ سالہ بچہ افتخار ملبے تلے دب گیا تاہم بعدازاں مقامی افراد نے اس کی لاش ملبے سے نکال لی۔ صوابی میں موسلادھار بارش کا سلسلہ صبح دس بجے تک جاری رہا۔ باجوڑ میں سیلاب کے باعث خاتون سمیت دو افراد جاں بحق ہو گئے۔چارسدہ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچادی جس سے سیکڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ طوفانی بارشوں نے ایبٹ آباد میں بھی شدید نقصان پہنچایا جبکہ برساتی نالے میں سات سالہ بچہ ڈوب گیا۔ میرپور و گردونواح میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ بارش کے باعث دیوار گرنے سے دو افراد جاں بحق ہوئے۔

باغ کے علاقے میں بارش کے دوران مکان پر پہاڑی تودہ گر گیا جس کے نتیجے میں ایک خاندان کے تین افراد جاں بحق اور دو شدید زخمی ہو ئے۔ مرنے والوں میں دو بچے6ماہ کی ایمان اور تین سالہ سہیل بھی شامل ہیں۔ ٹیری کے علاقے میں بھی مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق اور خاتون زخمی ہوگئی۔ مظفرآباد کے علاقے شہید گلی میں پہاڑی تودے کے نیچے دب کر پولیس کانسٹیبل جاں بحق ہوگیا۔

حکام کے مطابق متاثرہ علاقوں سے تیس سے زائد خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ شاہراہ نیلم بھی متعدد مقامات پر لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہوگئی ہے جس کی وجہ سے وادی نیلم کا زمینی رابطہ دیگر علاقوں سے منقطع ہوگیا ہے۔ دریں اثناء ملک کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں کے بعد دریائوں میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی۔ فیڈرل فلڈ کمیشن نے دریائے کابل، کرم، سندھ، راوی اور چناب میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے تمام متعلقہ محکموں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں میں اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد، ساہیوال، مالاکنڈ، ہزارہ، کوہاٹ اور پشاور ڈویژن میں بارش کا امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔