- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
پاک فوج نے 18 ماہ میں وہ کام کردیا جو امریکا کی 18 سال سے خواہش تھی، لنذے گراہم
اسلام آباد: امریکی سینیٹر لنذے گراہم نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج نے 18 ماہ میں وہ کام کردیا جو امریکا کی 18 سال سے خواہش تھی۔
پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی سینیٹر لنذے گراہم نے وزیراعظم عمران خان کیساتھ ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کیساتھ مشترکہ ملٹری آپریشن گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے، طالبان مذاکرات کے حوالے سے پاکستان موثر کردار ادا کر سکتا ہے، پاکستانی وزیراعظم ، افغان صدر اور امریکی صدر کو ملنے کی ضرورت ہے۔
لنذے گراہم نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مفاہمت کے بعد بھی ہمارا تعلق پاکستان کیساتھ رہے گا، طالبان کا طاقت کے زریعے افغانستان کا کنٹرول حاصل کرنا کسی کے مفاد میں نہیں، ہم افغانستان کو نہیں کھو سکتے، ہم نہیں چاہتے کہ افغانستان دوبارہ شدت پسندوں کے ہاتھوں میں چلا جائے، ہم افغانستان سے دور نہیں جا سکتے یہاں بہت کچھ کرنا ہے۔
لنذے گراہم کا کہنا تھا کہ پاکستانی سرحد کے اطراف فینسنگ (باڑ لگانا) ایک اچھا اقدام ہے، قبائلی علاقوں میں پاک آرمی کی خدمات قابل ستائش ہیں، پاک فوج نے 18 ماہ میں وہ کام کردیا جو امریکا کی 18 سال سے خواہش تھی، پاکستان کے پاس سرحد محفوظ کرنے کی حکمت عملی ہے کاش ایسا افغانستان میں بھی ہوتا، جنوبی اور شمالی وزیرستان میں بہتری آئی ہے۔
امریکی سینیٹر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ لو اور دو کے اصول کے تحت تعلقات غلط ہیں، ہم برطانیہ کو یہ نہیں کہتے ہم آپ کی مدد کریں گے لیکن جوابی طور پر آپ ہمیں کچھ دیں، یہی پارٹنر شپ ہم پاکستان کیساتھ رکھنا چاہتے ہیں جس میں لین دین نہ ہو،امریکا کی یہ غلطی ہے کہ پاکستان کے لیے پالیسی بار بار تبدیل کرتے رہے۔
لنذے گراہم نے پاک فوج کو دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حالات مستحکم پاکستان ہماری بھی مفاد میں ہے، جنرل باجوہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی میں سنجیدہ ہیں، وزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں امریکا کو پاکستان سے تعلقات بہتر بنانے کا اچھا موقع ہے، عبوری سے اسٹریٹجک تعلقات کی طرف جانا ہوگا، آئی ایم ایف کے قرض سے پاکستانی معیشت بہتر ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔