پی ایف ایف کی انتظامیہ نے صالح حیات کیخلاف توہین عدالت کی رٹ ڈائر کردی

پی ایف ایف حکام نے رواں سال فیفا کی جانب سے دی جانے والی 5 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی سالانہ گرانٹ واپس بھجوائی، موقف۔ فوٹو:فائل

پی ایف ایف حکام نے رواں سال فیفا کی جانب سے دی جانے والی 5 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی سالانہ گرانٹ واپس بھجوائی، موقف۔ فوٹو:فائل

لاہور: پی ایف ایف کی نومنتخب انتظامیہ نے سابق صدر کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے توہین عدالت کی رٹ دائرکردی ہے۔

پی ایف ایف کی جانب سے رٹ پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اپریل 2018 کو دیئے گئے سپریم کورٹ  کے فیصلے میں فیصل صالح حیات سمیت پی ایف ایف انتظامیہ کو حکم جاری کیا گیا تھا کہ وہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے اکاونٹس کے استعمال کو معاملات کوشفاف رکھنے کے لیے کسی بھی قسم کے اخراجات سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان کو آگاہ کریں گے مگر سابق صدر پی ایف ایف فیصل صالح حیات، سیکریٹری احمد یار لودھی اور ڈائریکٹر فائنانس نادیہ نقوی نے عدالت کی حکم عدولی کرتے ہوئے نہ صرف پی ایف ایف کے اکاونٹس میں موجود رقم کا استعمال کیا بلکہ اس کے استعمال کے حوالے سے کسی قسم کی منطوری نہیں لی، محتاظ اندازے کے مطابق 30کروڑ روپے کا غلط استعمال یا ہیر پھیر کیا گیا ہے۔

رٹ پٹیشن میں مزید موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق پی ایف ایف حکام نے رواں سال فیفا کی جانب سے دی جانے والی 5 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی سالانہ گرانٹ واپس بھجوائی، جس کا انھیں اختیار حاصل نہیں تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔