قیمتی گاڑیوں اور لگژری اشیا پر کسٹمز و ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ

ارشاد انصاری  پير 21 جنوری 2019
پہلے 6ماہ میں 2.25فیصد برآمدات میں اضافہ ہوا،پرائیویٹ سیکٹر کی کریڈٹ گروتھ 496بلین رہی، ترجمان وزارت خزانہ۔ فوٹو:فائل

پہلے 6ماہ میں 2.25فیصد برآمدات میں اضافہ ہوا،پرائیویٹ سیکٹر کی کریڈٹ گروتھ 496بلین رہی، ترجمان وزارت خزانہ۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 23 جنوری کو پیش کیے جانیوالے ایکسپورٹ پروموشن پیکج( دوسرے منی بجٹ) میں ادائیگیوں کے توازن میں بہتری لابے کیلیے غیر ضروری اور پر تعیش اشیا کی درآمدات کم کرنے کیلیے قیمتی گاڑیوں سمیت دیگر لگژری اشیاپر کسٹمزڈیوٹی و ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ کے ترجمان خاقان نجیب نے گزشتہ روز ’’ایکسپریس‘‘ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے مراعات کے علاوہ برآمدی اشیاء کی تیاری میں استعمال ہونیوالے خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی کی شرح کم کی جائے گی اور حکومت کی جانب سے پیکج میں نئے ٹیکس نہیں لگائے جائیں گے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کردہ پیکیج 23 جنوری کو پیش کیا جائیگا۔ اس پیکج میں اقتصادی استحکام اور گروتھ کو فوکس کیا گیا ہے جس سے اقتصادی ترقی و بحالی میں مدد ملے گی۔

ان کا کہنا تھاکہ گزشتہ چھ ماہ میں اکنامک فریم ورک دو چیزوں پر مرتب کیاگیا ہے۔ ایک اسٹیبلائزیشن اوردوسرا گروتھ کوبڑھانے کے لئے اقدامات ہیں تاکہ نجی شعبے کا اعتمادبرقرارہے اورترقی کی رفتار(گروتھ موومنٹم ) متاثرنہ ہو انھوں نے کہاکہ معاشی و اقتصادی استحکام کیلئے حکومت نے جہاں جہاں ضروری تھا۔ وہاں مانیٹرنگ کو سخت کیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ بھی کی گئی ہے۔

خاقان نجیب نے کہا کہ درآمدی اشیاء جن کی قیمت بڑھ رہی تھی ان کو مین ٹین کیاگیا تاکہ بیلس آف پیمنٹ میں استحکام رہے۔ سب سے بڑھ کریہ امر تھا کہ برآمدات کو بہتربنایا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے مالی خسارہ کوکنٹرول کیاگیا جوکہ بجلی اورگیس کے سیکٹرز میں سامنے آرہاتھا، پہلے چھ ماہ کے اہداف بتارہے ہیں اکانمی ایک مثبت سمت کی جانب گامزن ہوگئی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔