ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس 37 امیدوار ٹھوکریں کھانے پر مجبور

اسٹاف رپورٹر  پير 21 جنوری 2019
مستقبل خطرے میں پڑگیا ہے،آئی جی سندھ انصاف فراہم کریں،امیدوار۔ فوٹو: فائل

مستقبل خطرے میں پڑگیا ہے،آئی جی سندھ انصاف فراہم کریں،امیدوار۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ پولیس میں ڈرائیور بھرتی کے لیے این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرنے والے 37 امیداروں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا، امیدوار انصاف کے حصول کے لیے ٹھوکریں کھارہے ہیں۔

امیدواروں نے بتایا ہے کہ مارچ 2018 میں سندھ پولیس میں بطور ڈرائیور بھرتی کے لیے 1749 اسامیوں پر 153 امیدواروں نے این ٹی ایس کے تحت ٹیسٹ پاس کیا  ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کودسمبر میں بذریعہ فون کال کرکے 3 دسمبرکو ٹیسٹ کے لیے گارڈن ہیڈ کوارٹرز طلب کیا گیا جہاں انھوں نے ڈرائیونگ کا ٹیسٹ دیا اور ٹیسٹ دینے کے بعد انھیں 5 دسمبر کو دوبارہ ٹیسٹ کے لیے بلایا گیا اور وہ گھنٹوں ٹیسٹ کے انتظار میں بیٹھے رہے لیکن ٹیسٹ نہیں لیا گیا اور پھرانھیں یہ کہہ کر گھروں کوبھیج دیا گا کہ آپ لوگ ٹیسٹ میں فیل ہو گئے ہیں۔

امیدواروں نے بتایا کہ اب تک انھیں محکمہ کی جانب سے تحریری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا ان کا مستقبل خطرے میں ہے اورکئی امیدواروںکی عمربھی مقررہ عمر سے زیادہ ہو گئی ہے۔

امیدواروں نے الزام عائد کیا کہ کراچی پولیس آفس میں ٹریننگ اینڈ ریکروٹمنٹ ( ٹی این آر) برانچ کے اس وقت کے انچارج احسن ذوالفقاراور3اہلکاروں مجاہد ،نعمان اورکاشف نے بھرتی کیلیے آنیوالے امیدواروں سے مبینہ طور پررشوت وصول کی اوراس حوالے سے ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں، امیدواروں نے آئی جی ڈاکٹر سید کلیم امام اورایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ سے مطالبہ کیا کہ انھیں انصاف فراہم کرکے سندھ پولیس میں بھرتی کیا جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔