ڈیری مصنوعات واسٹیشنری سمیت متعدد اشیا پر عائد سیلز ٹیکس ختم

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 19 جولائی 2013
حالیہ بجٹ میں عام استعمال کی اشیا کی درآمدو فروخت پر سیلز ٹیکس لگایا گیا تھا، کڑی تنقید اور شدید عوامی ردعمل کے بعدحکومت نے فیصلہ واپس لیا، ایس آر او جاری۔  فوٹو: فائل

حالیہ بجٹ میں عام استعمال کی اشیا کی درآمدو فروخت پر سیلز ٹیکس لگایا گیا تھا، کڑی تنقید اور شدید عوامی ردعمل کے بعدحکومت نے فیصلہ واپس لیا، ایس آر او جاری۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے شدید عوامی ردعمل کے بعد بجٹ میں دودھ، دہی سمیت دیگر ڈیری مصنوعات سمیت ایک درجن سے زائد اشیا پر عائد کردہ سیلز ٹیکس واپس لے لیا ہے اور بائسائیکل، دودھ، دہی، پنیر، مکھن، دیسی گھی پین، پینسل و دیگر اسٹیشنری آئٹمز پر زیرو ریٹنگ سیلز ٹیکس کی سہولت بحال کردی ہے۔

اس ضمن میں ایف بی آر کی طرف سے جمعرات کو باضابطہ طور پر ایس آر اونمبر 670(I)/2013 جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رنگین پنسلوں، ہر قسم کی روشنائی، ریموور، کاپیاں، پینسل تراش، جیومیٹری بکس، قلم پینسل، مارکر وغیرہ ، کلر سیٹ، دودھ، دہی، پنیر، مکھن، کریم، دیسی گھی، آئس کریم، اور پرنٹڈ مٹیریل، بائیسکل و دیگر اشیا کی درآمد اور مقامی مارکیٹ میں سپلائی پر زیرو ریٹنگ ٹیکس کی سہولت بحال کردی گئی ہے۔

ایس آر او کے مطابق مذکورہ اشیا، ان کے اجرا، خام مال، پیکنگ میٹریل، اسمبلیز وغیرہ کی درآمد، مقامی منڈی سے خریداری و فروخت اور سپلائی پر سیلز ٹیکس لاگو نہیں ہوگا تاہم مذکورہ اشیا کی درآمد کی صورت میں محکمہ کسٹم کو تمام تر تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا، اس طرح مقامی مارکیٹ سے مذکورہ اشیا کی خریدو فروخت کی مکمل تفصیل ایف بی آر کو فراہم کرنا ہوگی۔

مذکورہ اشیا درآمد کرنے کی صورت میں زیرو ریٹنگ کی سہولت ایسی کمپنیوں اور افراد کو دی جائے گی جو رجسٹرڈ ہوں گے جبکہ اس بارے میں ایف بی آر حکام نے بتایا کہ رواں مالی سال 2013-14 کے وفاقی بجٹ میں مذکورہ تمام اشیا کی درآمد، فروخت وسپلائی پر سیلز ٹیکس لاگو کیا گیا تھا جس پر حکومت کو کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور شدید عوامی ردعمل کے سامنے بے بس ہوکر حکومت بجٹ میں اعلان کردہ اقدام واپس لینے پر مجبور ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔